ETV Bharat / bharat

'جگن کا اقدام توہین عدالت ہے'

اٹارنی جنرل آف انڈیا کے کے وینو گوپال نے کہا کہ چونکہ معاملہ چیف جسٹس بوبڈے کے پاس ہے۔ اس لیے وہ وزیر اعلی جگن موہن ریڈی اور ان کے مشیر خاص کے خلاف توہین عدالت کی اپیل نہیں کرسکتے۔

'جگن کا اقدام توہین عدالت ہے'
'جگن کا اقدام توہین عدالت ہے'
author img

By

Published : Nov 3, 2020, 12:05 PM IST

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے وزیراعلی آندھراپردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط کے طریقہ کار کو توہین عدالت کا عمل بتایا۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعلی کے لکھے گئے اس خط کو ان کے مشیر خاص نے میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ جگن کے مشیرخاص کا یہ اقدام شکوک وشبہات پیدا کرتا ہے۔اوراس طرح جان بوجھ کر توہین عدالت کا عمل کیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ چیف جسٹس بوبڈے کے پاس ہے اس لیے وہ وزیر اعلی جگن موہن ریڈی اور ان کے مشیر خاص کے خلاف توہین عدالت کی اپیل نہیں کرسکتے۔

وزیراعلی جگن پر 31 کریمنل کیسز ہیں جس کی سماعت زیر التوا ہے۔

اس سے قبل 16 ستمبر کو جسٹس رمنا نے عوامی رہنماوں پر عائد کیسز کی تیزی سے سماعت کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:مدھیہ پردیش، اترپردیش سمیت متعدد ریاستوں میں ضمنی انتخابات

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے وزیراعلی آندھراپردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط کے طریقہ کار کو توہین عدالت کا عمل بتایا۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعلی کے لکھے گئے اس خط کو ان کے مشیر خاص نے میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ جگن کے مشیرخاص کا یہ اقدام شکوک وشبہات پیدا کرتا ہے۔اوراس طرح جان بوجھ کر توہین عدالت کا عمل کیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ چیف جسٹس بوبڈے کے پاس ہے اس لیے وہ وزیر اعلی جگن موہن ریڈی اور ان کے مشیر خاص کے خلاف توہین عدالت کی اپیل نہیں کرسکتے۔

وزیراعلی جگن پر 31 کریمنل کیسز ہیں جس کی سماعت زیر التوا ہے۔

اس سے قبل 16 ستمبر کو جسٹس رمنا نے عوامی رہنماوں پر عائد کیسز کی تیزی سے سماعت کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:مدھیہ پردیش، اترپردیش سمیت متعدد ریاستوں میں ضمنی انتخابات

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.