جموں و کشمیر انتظامیہ نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ (طریقہ کار) قواعد 2020 میں ترمیم کرتے ہوئے تحصیلدار کے علاوہ نائب تحصیلدار کو بھی مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ (پی آر سی) ہولڈرز اور ان کے بچوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا ہے۔
ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر تنظیم نو پر مشتمل ڈومیسائل نظام کے تحت (ریاستی قوانین کی اصلاح) آرڈر 2010 کے سیکشن 15 کے تحت دستور ہند کے آرٹیکل 309 کے ذریعے دیئے گئے اختیارات کے استعمال میں انتظامیہ نے جموں و کشمیر گرانٹ میں یہ ترمیم کی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ 'ضابطہ 5، شق 1 میں ترمیم مستقل رہائشی سند کے لئے درخواست کندگان (پی آر سی ہولڈرز) اور ان کے بچوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لئے تحصیلدار اور نائب تحصیلدار دونوں کو اجازت دیتی ہے'۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ پی آر سی ہولڈرز زمرے کے درخواست دہندگان کو اپنی پی آر سی منسلک کرنا ہوگی، جبکہ ان کے بچوں کو والدین کی پی آر سی اور ایک مجاز اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ پیدائشی سند منسلک کی جائے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر تنظیم نو پر مشتمل ڈومیسائل نظام کے تحت (ریاستی قوانین کی اصلاح) آرڈر 2020 اور جموں وکشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفکیٹ (طریقہ کار) قواعد 2020 کا فریم ورک اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ کسی بھی خواہش مند کو کشمیری رہائشی کے لیے سرٹیفکیٹ کی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ اس ایکٹ میں 'جموں و کشمیر کے مستقل رہائشیوں' کے الفاظ 'مرکزی زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے ڈومیسائل' سے تبدیل کیے گئے۔
واضح رہے کہ سابق میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے متعلقہ حکام کو ہدایات دی ہیں کہ وہ یونین ٹریٹری کے مستقل رہائشی اسناد یا پرماننٹ ریسیڈینس سرٹفیکیٹ (پی آر سی) رکھنے والوں کو ڈومیسائل سرٹیفیک جاری کریں۔
سرکاری نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 'پی آر سی ہولڈرز اور دیگر درخواست گزار اپنا آدھار کارڈ نمبر فراہم کر کے ڈومیسائل سرٹیفکٹ حاصل کرنے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں اور آئن لائن ہی سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتے ہیں۔ درخواست گزار کو کسی بھی دفتر جانے کی ضرورت نہیں ہے۔'