ETV Bharat / bharat

سرفراز کی جگہ شعیب کو لانا کسی خاص پالیسی کا حصہ ہے کیا؟

author img

By

Published : Mar 9, 2019, 1:36 PM IST

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی یک روزہ سیریز میں آرام دینے کا فیصلہ اس وقت کرکٹ حلقے میں سب سے زیادہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

malik

پاکستان سُپر لیگ کے دوران یہ بات سامنے آ چکی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ عالمی کپ سے قبل کچھ کھلاڑیوں کو آرام دینا چاہتا ہے جن میں کپتان سرفراز احمد کا نام بھی شامل تھا اور گذشتہ روز چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اس بارے میں اعلان بھی کر دیا۔

سرفراز احمد سمیت چھ کھلاڑیوں کو آرام دینے کے فیصلے کے بارے میں انضمام الحق اگرچہ یہ کہہ چکے ہیں کہ اس کا مقصد ان کھلاڑیوں کو عالمی کپ کے لیے مکمل تازہ دم رکھنا ہے لیکن پاکستانی کرکٹ کی روایتی سیاست کو ذہن میں رکھتے ہوئے کچھ حلقے یہ خیال ظاہر کر رہے ہیں کہ کہیں یہ ماضی کی طرح کا کپتانی کا میوزیکل چیئر گیم تو نہیں؟ کہیں یہ آرام کے نام پر زبردستی رخصت پر بھیجنے کا معاملہ تو نہیں؟

کرکٹ کے حلقوں میں سب سے زیادہ حیرانی اس بات پر ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو آرام دے کر کپتانی ایک بار پھر شعیب ملک کے سپرد کردی ہے جن کا اپنا بین الاقوامی کریئر زیادہ آگے جاتا ہوا نظر نہیں آتا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کسی ایسے کرکٹر کو یہ ذمہ داری سونپنے کی زحمت نہیں کی جو سرفراز احمد کے ٹیم میں واپس آنے کے بعد نائب کپتان کے طور پر اپنی ذمہ داری نبھا سکے۔

واضح رہے کہ شعیب ملک کو جنوبی افریقہ میں سرفراز احمد پر عائد پابندی کے بعد بھی کپتانی سونپی گئی تھی لیکن ان کی کپتانی میں پاکستان ٹی۔20 سیریز ہار گیا تھا۔ میدان میں ان کے بعض فیصلے اور ان کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھے تھے۔

شعیب ملک ایشیا کپ میں افغانستان اور بھارت کے خلاف نصف سنچریوں کے بعد سے اب تک یک روزہ میچوں میں کوئی نصف سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔

شعیب ملک پاکستان سپرلیگ میں بھی ملتان سلطانز کی قیادت کرتے ہوئے نو میچوں میں دو نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے تاہم ان کی ٹیم پلے آف مرحلے میں پہنچنے میں ناکام رہی۔

اس بارے میں دو رائے نہیں کہ سرفراز احمد پچھلے کئی ماہ سے تینوں فارمیٹس میں مستقل کھیلتے آئے ہیں لیکن جنوبی افریقہ کے دورے میں چار میچوں کی پابندی نے انھیں کچھ آرام کا موقع ضرور فراہم کر دیا تھا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی بہت آسانی سے آسٹریلیا کے خلاف انھیں دو یا تین میچوں میں آرام دے کر بقیہ میچوں میں کھیلنے کا موقع دے سکتی تھی تا کہ وہ عالمی کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی ترتیب دے سکے۔

انضمام الحق یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ کھلاڑیوں کو یہ آرام جنوبی افریقہ کے دورے میں دیا جا سکتا تھا۔

ان کے بقول جنوبی افریقہ کی سخت کنڈیشنز میں وہ اپنے کھلاڑیوں کو سخت حریف کے خلاف کھلا کر مضبوط کرنا چاہتے تھے۔

پاکستان سُپر لیگ کے دوران یہ بات سامنے آ چکی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ عالمی کپ سے قبل کچھ کھلاڑیوں کو آرام دینا چاہتا ہے جن میں کپتان سرفراز احمد کا نام بھی شامل تھا اور گذشتہ روز چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اس بارے میں اعلان بھی کر دیا۔

سرفراز احمد سمیت چھ کھلاڑیوں کو آرام دینے کے فیصلے کے بارے میں انضمام الحق اگرچہ یہ کہہ چکے ہیں کہ اس کا مقصد ان کھلاڑیوں کو عالمی کپ کے لیے مکمل تازہ دم رکھنا ہے لیکن پاکستانی کرکٹ کی روایتی سیاست کو ذہن میں رکھتے ہوئے کچھ حلقے یہ خیال ظاہر کر رہے ہیں کہ کہیں یہ ماضی کی طرح کا کپتانی کا میوزیکل چیئر گیم تو نہیں؟ کہیں یہ آرام کے نام پر زبردستی رخصت پر بھیجنے کا معاملہ تو نہیں؟

کرکٹ کے حلقوں میں سب سے زیادہ حیرانی اس بات پر ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو آرام دے کر کپتانی ایک بار پھر شعیب ملک کے سپرد کردی ہے جن کا اپنا بین الاقوامی کریئر زیادہ آگے جاتا ہوا نظر نہیں آتا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کسی ایسے کرکٹر کو یہ ذمہ داری سونپنے کی زحمت نہیں کی جو سرفراز احمد کے ٹیم میں واپس آنے کے بعد نائب کپتان کے طور پر اپنی ذمہ داری نبھا سکے۔

واضح رہے کہ شعیب ملک کو جنوبی افریقہ میں سرفراز احمد پر عائد پابندی کے بعد بھی کپتانی سونپی گئی تھی لیکن ان کی کپتانی میں پاکستان ٹی۔20 سیریز ہار گیا تھا۔ میدان میں ان کے بعض فیصلے اور ان کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھے تھے۔

شعیب ملک ایشیا کپ میں افغانستان اور بھارت کے خلاف نصف سنچریوں کے بعد سے اب تک یک روزہ میچوں میں کوئی نصف سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔

شعیب ملک پاکستان سپرلیگ میں بھی ملتان سلطانز کی قیادت کرتے ہوئے نو میچوں میں دو نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے تاہم ان کی ٹیم پلے آف مرحلے میں پہنچنے میں ناکام رہی۔

اس بارے میں دو رائے نہیں کہ سرفراز احمد پچھلے کئی ماہ سے تینوں فارمیٹس میں مستقل کھیلتے آئے ہیں لیکن جنوبی افریقہ کے دورے میں چار میچوں کی پابندی نے انھیں کچھ آرام کا موقع ضرور فراہم کر دیا تھا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی بہت آسانی سے آسٹریلیا کے خلاف انھیں دو یا تین میچوں میں آرام دے کر بقیہ میچوں میں کھیلنے کا موقع دے سکتی تھی تا کہ وہ عالمی کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی ترتیب دے سکے۔

انضمام الحق یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ کھلاڑیوں کو یہ آرام جنوبی افریقہ کے دورے میں دیا جا سکتا تھا۔

ان کے بقول جنوبی افریقہ کی سخت کنڈیشنز میں وہ اپنے کھلاڑیوں کو سخت حریف کے خلاف کھلا کر مضبوط کرنا چاہتے تھے۔

Intro:Body:

aftab


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.