یہ ایک غلط خبر ہے، جس کا انکار چھ سال پہلے ہو چکا تھا.
بھارت جیسے ملک میں جہاں آمدنی میں عدم مساوات کا ہونا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، وہاں کسی بڑی ہستی یا رہنما کے بارے میں یہ بتانا کہ ان کے پاس بڑے پیمانے دولت ہے، سے اس شخص کی شبیہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سونیا گاندھی کی جائیداد سے متعلق ایسی خبریں سال 2012 میں شائع ہوئی تھیں۔
سنہ 2013 میں ہیفنگٹن پوسٹ نے دنیا کے سب سے امیر لوگوں کی فہرست شائع کی تھی جس میں انہوں نے سونیا گاندھی کا نام بھی شامل کیا تھا، اگرچہ بعد میں جب سونیا گاندھی نے اس فہرست میں اپنا نام شامل کرنے پر سوال اٹھائے تو انہوں نے ان کا نام ہٹا دیا تھا۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات یعنی سال 2014 میں سونیا گاندھی نے اپنی کل جائیداد نو کروڑ روپے بتائی تھی، جبکہ برطانیہ کی ملکہ کی جائیداد اس سے کافی زیادہ ہے تو ایسی میں یہ تمام دعوے غلط ثابت ہوتے ہیں کہ سونیا گاندھی ملکہ الزابیتھ سے زیادہ امیر ہیں۔
یہ معاملہ بھلے ہی پانچ تا چھ سال پرانا ہو لیکن جاری لوک سبھا انتخابات کے دوران اسے اٹھایا جا رہا ہے اور اس معاملے کو حکمراں جماعت بی جے پی کے ایک ترجمان نے اٹھایا ہے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ کئی خبروں اور پوسٹ میں سونیا گاندھی کو ان کے رنگ و روپ اور عمر سے زیادہ خوبصورت نظر آنے پر بھی سوال کیا گیا اور ان کی فرضی تصویر بنا کر انہیں بھارت کی اخلاقی اقدار کے خلاف بتایا گیا، جبکہ حقیقت میں وہ تصویر ہالی وڈ کی ایک مشہور اداکارہ کی تھی۔