ETV Bharat / bharat

آئی ایم اے غبن کے لیے علمائے سو ذمہ دار؟ - آئی ایم اے کمپنی

ریاسٹ کرناٹک میں آئی ایم اے پونجی بد عنوانی کی وجہ سے تقریبا 40 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں کو 5700 کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، لیکن سوال یہیں ہے کہ آخر اس کا ذمہ دار کون ہے؟

is-muslim-ulmas-are-responsible-for-ima-scam
author img

By

Published : Jun 26, 2019, 3:37 PM IST


آئی ایم اے بد عنوانی کا پردہ فاش ہونے پر کرناٹک کے ہزاروں کو غریبوں کو شدید دھچکہ لگا ہے۔

آئی ایم اے غبن کے لیے علمائے سو ذمہ دار؟

آئی ایم اے پونجی گھوٹالے کی وجہ سے تقریبا 40 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں کو 5700 کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ لیکن سوال یہیں ہے کہ آخر اس کا ذمہ دار کون ہے۔

آئی ایم اے کمپنی کے تئیں عوام میں بھروسہ قائم کرنے کے لیے علما کا بھرپور استعمال کیا گیا۔ علما نے آئی ایم اے کے کاروباری نظام کے حلال و جائز ہونے کی تائید کی، حد تو اس وقت ہو گئی تھی جب مساجد کے ممبروں سے آئی ایم اے میں سرمایہ کاری کے لیے تقریریں کی گئی تھیں۔


اس سے لوگوں میں کمپنی کے تئیں یقین پیدا ہوا اور لوگوں نے حلال کے نام پر کروڑوں کی سرمایہ کاری کی۔


اس معاملے میں تقریبا 35000 شکایتیں کنرشیل اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں جمع کی جا چکی ہیں۔ کرناٹک حکومت کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔

آئی اے ایم کا ایم ڈی محمد منصور خان 8 جون کو ملک سے فرار ہو گیا ہے۔

کانگریس کے معطل رہنما روشن بیگ پر آئی ایم اے کو بڑھاوا دینے کا الزام ہے، اس معاملے ایس آئی ٹی روشن بیگ سے بھی پوچھ تاچھ کرے گی۔ ای ڈی نے آئی ایم اے کے ایم ڈی محمد منصور خان کو حاضر ہونے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ محمد منصور خان 8 جون سے ملک سے فرار ہے۔


آئی ایم اے بد عنوانی کا پردہ فاش ہونے پر کرناٹک کے ہزاروں کو غریبوں کو شدید دھچکہ لگا ہے۔

آئی ایم اے غبن کے لیے علمائے سو ذمہ دار؟

آئی ایم اے پونجی گھوٹالے کی وجہ سے تقریبا 40 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں کو 5700 کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ لیکن سوال یہیں ہے کہ آخر اس کا ذمہ دار کون ہے۔

آئی ایم اے کمپنی کے تئیں عوام میں بھروسہ قائم کرنے کے لیے علما کا بھرپور استعمال کیا گیا۔ علما نے آئی ایم اے کے کاروباری نظام کے حلال و جائز ہونے کی تائید کی، حد تو اس وقت ہو گئی تھی جب مساجد کے ممبروں سے آئی ایم اے میں سرمایہ کاری کے لیے تقریریں کی گئی تھیں۔


اس سے لوگوں میں کمپنی کے تئیں یقین پیدا ہوا اور لوگوں نے حلال کے نام پر کروڑوں کی سرمایہ کاری کی۔


اس معاملے میں تقریبا 35000 شکایتیں کنرشیل اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں جمع کی جا چکی ہیں۔ کرناٹک حکومت کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔

آئی اے ایم کا ایم ڈی محمد منصور خان 8 جون کو ملک سے فرار ہو گیا ہے۔

کانگریس کے معطل رہنما روشن بیگ پر آئی ایم اے کو بڑھاوا دینے کا الزام ہے، اس معاملے ایس آئی ٹی روشن بیگ سے بھی پوچھ تاچھ کرے گی۔ ای ڈی نے آئی ایم اے کے ایم ڈی محمد منصور خان کو حاضر ہونے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ محمد منصور خان 8 جون سے ملک سے فرار ہے۔

Intro:آئ. ایم. اے اسکام کے ذمیدار کون؟ آئی. ایم. اے کی تشریح کرنے والے علماء کو منصب امامت سے ہٹایا جائے... صوفی ولی با علماء سوء نے آئی. ایم. اے دھوکہ دہی کو بڑھاوا دیا... ضمیر پاشاہ، آئ. آیے.ایس ریٹائرڈ


Body:آئ. ایم. اے اسکام کے ذمیدار کون؟ بنگلور: آئی. ایم. اے کے ہزارہا کروڑ دھوکہ دہی کے معاملہ کے متعلق اب تک تقریباً 35،000 شکایات کنرشیل اسٹریٹ پولیس اسٹیشن نے موصول کی ہیں. ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل کی گئی ایس. آئ. ٹی. نے اپنی تحقیقات شروع کر چکی ہے اور ساتھ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے ایک منی لاؤنڈرنگ کا معاملہ بھی اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ کی جانب سے تحقیقات کر رہا ہے. مزید یہ کہ چند دنوں میں کانگریس کے باغی لیڈر آر. روشن بیگ جن پر آئ. ایم.اے کو پرموٹ کرنے کا الزام ہے، ایس آئ ٹی پوچھ تاچھ کریگی اور اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ نے آئ. ایم اے کے مفرور سرغنہ منصور خان کو حاضر ہو نوٹس بھیج دیا ہے. ان سب معاملات کے بیچ مظلومین جس میں بیشتر افراد غریب یا درمیانی طبقہ سے تعلق رکھتے انہیں کسی قسم کی کوئی راحت نہیں مل رہی. انہیں انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کا دلاسہ یا بھروسہ نہیں دیا جا رہا. ان کا ایک ہی سوال کہ ہمارا روپیہ کب ملیگا، کا کوئی جواب نہیں. آئ. ایم. اے کمپنی فروغ دینے ہی نہیں بلکہ اسکو مضبوت کرنے اور عوام الناس میں خاص کر مسلمانوں میں یہ بھروسہ جگانے کے لیے منصور خان نے ریاست کے کئی بڑے سیاست دان و شہر بنگلور و ملک بھر کے معروف علماء کا بھرپور استعمال کیا اور نام نہاد علما نے آئ. ایم. اے کے کاروباری نظام کو حلال ہونے کی تائید کی. سیاست دانوں و علماء کے یہ رویہ نے لوگوں کو اپنا سرمایہ لگانے میں بہت ہی فعال بنایا. سرغنہ منصور خان نے اسلامی لبادہ اوڑھ علماء سے اپنے کاروبار کو حلال سرمایہ کاری، شرعی سرمایہ کاری و اسلامک بینکنگ کے نام لیکر دھوکہ دیا اور علماء نے اس شخص کی مکمل طور پر تائد کی. حد تو یہ ہے کہ چند علماء نے مسجد کے ممبر سے آئ. ایم. اے کی تشریح کی ہے جو کہ مسلمانوں کے دلوں میں اس کمپنی کے متعلق بھروسہ پیدا کیا. اس معاملہ میں ای. ٹی. وی. بھارت نے شہر کے متعدد اہم شخصیات سے ملاقات کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر ریاست کے سب سے بڑے اسکیام کے لئے کون ذمیدار ہے اور اس کا ہل کیا ہوسکتا ہے. اس معاملہ میں صوفی ولی با کہتے ہیں کہ اس زمانہ اخیر میں علمائے سو کی تعداد بڑھ رہی ہے اور یہ کہ جو علماء آئی. ایم. کو مضبوط کر غریب مسلمانوں کے لٹنے کی وجہ بنے ہیں انہیں منصب امامت سے ہٹادیا جائے. سید مجاہد نے شواجی نگر ایم.ایل.اے روشن بیگ پر قانونی کارروائی کی مانگ کی کہ وہ آئی. ایم. اے کمپنی کے دھوکہ دہی کو بڑھاوا دیا ہے اور منصور خان نے ان کا نام بھی اپنی ایک آڈیو کلپ میں لیا ہے. بائیٹس... 1. ضمیر احمد آئی. اے. ایس ریٹائرڈ 2. صوفی ولی با، جنرل سیکرٹری، آل انڈیا صوفی و مشائخ تنظیم 3. سید مجاہد، سماجی کارکن 4. رضوان اسد، سئینر صحافی Note... The video is being uploaded...


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.