ETV Bharat / bharat

'صحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری سب سے بڑی اور اہم'

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے بہت سے شعبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور وسائل کو بھی اجتماعی انداز میں استعمال کرنا ہے تب ہی اس سے اس کا فائدہ ظاہر ہوتا ہے۔

harshwardan
harshwardan
author img

By

Published : Sep 9, 2020, 8:05 PM IST

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے بدھ کے روز کہا کہ صحت کے شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری اپنے شہریوں کے لئے کسی بھی ملک کی سب سے بڑی اور اہم سرمایہ کاری ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے جنوب مشرقی ایشیاء ریجن کے 73 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے کورونا وائرس کووڈ- 19 کے خلاف محاذ پر صحت کے کارکنوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا 'اس خطے کے صحت کے کارکنوں نے نہ صرف ٹھوس کوششیں اور اپنی حفاظت کے بارے میں فکر کئے بغیر دوسروں کی زندگیاں بچائی ہیں ، بلکہ یہاں تک کہ کسی بھی طرح کے حالات میں سب کا خیال کیسے رکھا جاتا ہے اس کے بارے میں بھی اپنی عزم کا مظاہرہ کیا ہے'۔

ڈبلیو ایچ او کا دو روزہ 73 ویں اجلاس تھائی لینڈ کی حکومت کے زیر اہتمام منعقد کیا جارہا ہے۔ کرونا دور میں ، یہ سیشن ڈیجیٹل طور پر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ، 72 ویں سیشن نئی دہلی میں ہوا تھا اور اس کی صدارت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کی تھی۔

انہوں نے آج تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر صحت صحت انہتن چرناویرکول کو چیئرمین شپ سونپی اور پھر سیشن میں شامل لوگوں سے خطاب کیا۔
وزیر صحت نے سیشن میں بتایا 'حکومت کس طرح ہندوستان میں کورونا کے خلاف دن رات کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو کورونا وبا سے محفوظ کیا جارہا ہے۔ حکومت کورونا وائرس کووڈ- 19 کے انفیکشن کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے'۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا 'بھارت نے اپنے تمام شہریوں کو سستی صحت کی نگہداشت کی فراہمی کے ہدف کے ساتھ نیشنل ہیلتھ پالیسی، 2017 اور آیوشمان بھارت ، 2018 کو متعارف کرایا۔ یہ حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والا صحت سے متعلق سب سے بڑا پروگرام ہے۔ جن اوشی دھی مراکز کے ذریعہ انتہائی کم قیمت پر ضرورت مند لوگوں کو معیاری ادویات دستیاب کی جاتی ہیں اور یہ مراکز بہت کامیاب ثابت ہوئے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'بھارت نے ماؤں اور نوزائیدہ بچوں میں ٹٹنس کا خاتمہ کیا ہے اور اس کے بعد نوزائیدہ اور زچگی اموات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے'۔

انہوں نے تمام ممبر ممالک کو بتایا کہ بھارت کا مقصد سال 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کا ہے اور بھارت ساتھ ہی کالازار اور فلیریا کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا 'صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے بہت سے شعبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور وسائل کو بھی اجتماعی انداز میں استعمال کرنا ہے تب ہی اس سے اس کا فائدہ ظاہر ہوتا ہے۔ سوچھ بھارت مہم 2022، ہاؤسنگ ، نیوٹریشن کمپین ، اسکل ڈویلپمنٹ کمپین ، اسمارٹ سٹی پروجیکٹ ، ایٹ رائٹ انڈیا اور ایسی بہت سی دیگر اسکیمیں تک لاگو ہوچکی ہیں اور ہم لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری کے طور پر اس کا فائدہ دیکھ رہے ہیں۔ صحت کی حالت بھی اچھی ہے'۔

انہوں نے کہا 'صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کسی بھی ملک کے لئے سب سے اہم سرمایہ کاری ہے۔ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے ذریعے ملک میں ڈیجیٹل صحت کا ماحول پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں'۔

انہوں نے تمام شرکا سے اپیل کی کہ وہ صحت میں سرمایہ کاری کریں۔
اجلاس میں مرکزی وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود اشوینی کمار چوبے اور جنوب مشرقی ایشیاء ریجن کی ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر پونم کھیترپال نے بھی شرکت کی۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے بدھ کے روز کہا کہ صحت کے شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری اپنے شہریوں کے لئے کسی بھی ملک کی سب سے بڑی اور اہم سرمایہ کاری ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے جنوب مشرقی ایشیاء ریجن کے 73 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے کورونا وائرس کووڈ- 19 کے خلاف محاذ پر صحت کے کارکنوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا 'اس خطے کے صحت کے کارکنوں نے نہ صرف ٹھوس کوششیں اور اپنی حفاظت کے بارے میں فکر کئے بغیر دوسروں کی زندگیاں بچائی ہیں ، بلکہ یہاں تک کہ کسی بھی طرح کے حالات میں سب کا خیال کیسے رکھا جاتا ہے اس کے بارے میں بھی اپنی عزم کا مظاہرہ کیا ہے'۔

ڈبلیو ایچ او کا دو روزہ 73 ویں اجلاس تھائی لینڈ کی حکومت کے زیر اہتمام منعقد کیا جارہا ہے۔ کرونا دور میں ، یہ سیشن ڈیجیٹل طور پر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ، 72 ویں سیشن نئی دہلی میں ہوا تھا اور اس کی صدارت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کی تھی۔

انہوں نے آج تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر صحت صحت انہتن چرناویرکول کو چیئرمین شپ سونپی اور پھر سیشن میں شامل لوگوں سے خطاب کیا۔
وزیر صحت نے سیشن میں بتایا 'حکومت کس طرح ہندوستان میں کورونا کے خلاف دن رات کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو کورونا وبا سے محفوظ کیا جارہا ہے۔ حکومت کورونا وائرس کووڈ- 19 کے انفیکشن کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے'۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا 'بھارت نے اپنے تمام شہریوں کو سستی صحت کی نگہداشت کی فراہمی کے ہدف کے ساتھ نیشنل ہیلتھ پالیسی، 2017 اور آیوشمان بھارت ، 2018 کو متعارف کرایا۔ یہ حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والا صحت سے متعلق سب سے بڑا پروگرام ہے۔ جن اوشی دھی مراکز کے ذریعہ انتہائی کم قیمت پر ضرورت مند لوگوں کو معیاری ادویات دستیاب کی جاتی ہیں اور یہ مراکز بہت کامیاب ثابت ہوئے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'بھارت نے ماؤں اور نوزائیدہ بچوں میں ٹٹنس کا خاتمہ کیا ہے اور اس کے بعد نوزائیدہ اور زچگی اموات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے'۔

انہوں نے تمام ممبر ممالک کو بتایا کہ بھارت کا مقصد سال 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کا ہے اور بھارت ساتھ ہی کالازار اور فلیریا کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا 'صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے بہت سے شعبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور وسائل کو بھی اجتماعی انداز میں استعمال کرنا ہے تب ہی اس سے اس کا فائدہ ظاہر ہوتا ہے۔ سوچھ بھارت مہم 2022، ہاؤسنگ ، نیوٹریشن کمپین ، اسکل ڈویلپمنٹ کمپین ، اسمارٹ سٹی پروجیکٹ ، ایٹ رائٹ انڈیا اور ایسی بہت سی دیگر اسکیمیں تک لاگو ہوچکی ہیں اور ہم لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری کے طور پر اس کا فائدہ دیکھ رہے ہیں۔ صحت کی حالت بھی اچھی ہے'۔

انہوں نے کہا 'صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کسی بھی ملک کے لئے سب سے اہم سرمایہ کاری ہے۔ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے ذریعے ملک میں ڈیجیٹل صحت کا ماحول پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں'۔

انہوں نے تمام شرکا سے اپیل کی کہ وہ صحت میں سرمایہ کاری کریں۔
اجلاس میں مرکزی وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود اشوینی کمار چوبے اور جنوب مشرقی ایشیاء ریجن کی ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر پونم کھیترپال نے بھی شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.