تیس اکتوبر کے حکم نامے کے مطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے عام لوگوں، آرگنائزیشنز یا گروپز کے ذریعے کسی بھی بیان یا پروگرام سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
اس کے ساتھ ہی عام شہریوں پر بھی فائرآرمز، دھماکہ خیز مادہ، لاٹھی یا دیگر ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ لائسنسی ہتھیاروں کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
حکمنامے کے مطابق 'کسی بھی عوامی مقامات پر قانون مخالف سرگرمیوں میں حصہ لینے سے لوگوں کو منع کیا گیا ہے'۔
اس کے علاوہ دھماکہ خیز مادہ کا ذخیرہ کرنے، تیزاب یا پتھر جمع کرنے، لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرنے اور سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اترپردیش کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے گزشتہ روز کہا کہ 'ریاستی پولیس پوری طرح سے تیار ہے اور اگر ضرورت پیش آئی تو نیشنل سکیورٹی ایجنسیز کو تعینات کیا جائے گا۔'