ذرائع نے آج بروز پیر یہاں بتایا کہ اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے مابین فاصلے کے اگلے مرحلے پر مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا۔توقع کی جارہی ہے کہ اس اجلاس میں پینگونگ تسو علاقوں اور اسٹریٹجک ڈیپسانگ میدانی علاقوں پر توجہ دی جائے گی ، جہاں سے دونوں ملکوں کے فوجیوں کو دور کرنے کا ایک پیچیدہ عمل درپیش ہے۔
جو 30 جون کو گذشتہ فوجی مذاکرات کے بعد گلوں وادی ، ہاٹ اسپرنگس اور گوگرا میں شروع ہوا تھا۔ فوجیوں کی واپسی کا عمل 30 جون کو فوجی سطح پر ہونے والے مذاکرات اور اس کے بعد قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان 5 جولائی کو ہونے والی گفتگو کے بعد شروع ہوا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ منگل کی بات چیت میں دونوں کمان دار حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے تمام متاثرہ علاقوں سے اسلحہ اور سامان کی مرحلہ وار واپسی اور جوں کی توں حالت کی بحالی پر تبادلہ خیال کریں گے۔