اس جدید ٹیکنالوجی کے دور میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والا یہ ایپ ادارے صحت برائے دیکھ بھال پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرے گا۔ساتھ میں بھارت اور پورے دنیا میں انفیکشن کے بڑھنےکی خطرے کی گھنٹی کی علامت ہے۔
عالمی ادارے صحت نے کورونا وائرس کو ایک وبائی امراض اعلان کیا ہے جو وسیع پیمانے پر اثر اندوز ہوتا ہے۔
دو بھارتی نژاد محققین نے کورونا وائرس کے خوف اور افراتفری کا مقابلہ کرنے کے لیے کورونا وائرس مخصوص رسک چیکرس ایپس تیار کیا ہے۔ان دو محقین میں ایک ریسرچ کا تعلق آسٹیریلیا اور دوسرے کا امریکہ سے ہے۔
آسٹریلیا میں اے آئی ڈیجیٹل ہیلتھ کمپنی اور میڈیس ہیلتھ کے سی ای او اور شریک بانی ابھی بھاٹیا نے 4 مارچ کو یہ ایپ لانچ کردیا ہے وہیں امریکہ کی آگسٹا یونیورسٹی سے ایس آر سرینواسا راؤ اور ان کی ٹیم جلد ہی یہ ایپ لانچ کرنے والی ہے۔
یہ ایپ جلد از جلد لوگوں کے درمیان پہنچ کر لوگوں میں بیداری، کورونا وائرس کے علامات سے متعلق درست معلومات فراہم کرے گی اور لوگوں کے اندر موجود ڈر و خوف اور خدشات کو دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
بھاٹیا نے بتایا کہ بھارت میں اسمارٹ فون استعمال کرنے والے آبادی بڑی تعداد میں موجود ہے جو ہمارے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ ہماری کمپنی حکومت کے تعاون سے جلد از جلد بھارت کے لاکھوں عوام تک اس ایپ کی رسائی کرے گا۔
ہم اس ایپ کو مزید وسعت تک پہنچانے کے لئے سینئر عہدیداروں سمیت وزارت صحت کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔ بھارت میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیر صحت نے اس میں کافی دلچسپی بھی ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین کے ووہان میں کورونا وائرس کے پہلے معاملے کی تصدیق ہوئی تھی۔اب تک کورونا وائرس سے 107 ممالک میں 4 ہزار 200 لوگوں کی موت واقع ہوگئی ہے اور 1 لاکھ 17 ہزار 330 لوگ اس وبائی مرض میں مبتلا ہیں۔