مودی نے آج یہاں ایک ورچول کانفرنس ’انڈیا گلوبل ویک 2020‘ کی افتتاحی تقریر'میں یہ بات کہی۔ اس تین روزہ کانفرنس میں 30 ممالک کے 5000 مندوبین شریک ہورہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے بحالی کے بارے میں بات کرنا فطری بات ہے اور ہندوستان کو عالمی بحالی کے ساتھ جوڑنا بھی اتنا ہی فطری امر ہے۔ یہ سب کا یقین ہے کہ ہندوستان اس بحالی (بازآباد کاری) میں ایک قائدانہ کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں دو چیزیں بہت اہم ہیں، اول، ہندوستان کی صلاحیت جس کی پوری دنیا میں طوطی بولتی ہے۔ دنیا بھر میں میڈیکل، بینکر، معیشت اور دوسرے مختلف شعبوں میں ہندوستانی صلاحیتوں کا غلبہ ہے۔ کون ہندوستان کی ٹکنالوجی سے متعلق صنعتوں اور پیشہ ور افراد کو کون بھلا سکتا ہے۔ وہ دہائیوں سے دنیا کو راستہ دکھا رہے ہیں۔ ہندوستان ٹیلنٹ کا ایک پاور ہاؤس ہے جو اپنی خدمات پیش کرنے کے لئے بےچین ہے۔
مودی نے کہا کہ دوسر ا ہے ہندوستان کی اصلاح اور نیا کرنے کی صلاحیت ہے۔ ہندوستان فطری طور پر اصلاح پسند ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہندوستان نے ہر چیلنج کا مقابلہ کیا ہے خواہ معاشرتی ہو یا معاشی۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان کورونا وبا کے ساتھ ساتھ اپنی معیشت کی صحت کو بہتر بنانے کی جنگ بھی لڑ رہا ہے۔ ہندوستان میں بحالی کا طریقہ احتیاط، دیکھ بھال اور ہمدردی ہے جو مسلسل حیات نو کے حامی ہے اور ایسا حیات نو جو ماحول اور معیشت دونوں کے مطابق ہو۔اس کانفرنس کا موضوع ہے ’بی دا ریوائیول: انڈیا اینڈ اے بیٹر نیو ورلڈ‘ ہے اور مختلف شعبوں کے 250 مقررین 75 اجلاسوں میں 5000 عالمی مندوبین سے خطاب کریں گے۔
کانفرنس کے معزز مقررین میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، وزیر ریلوے، تجارت اور صنعت، پیوش گوئل، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر، جی سی۔ مرمو، ایشا فاؤنڈیشن کے بانی سدگورو، روحانی پیشوا سری سری روی شنکر، برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب اور ہندوستان میں امریکی سفیر کین جسٹر اور دیگر کئی اہم شخصیات شامل ہیں۔