فرانس کے شہر کینس میں میڈیا اورتفریحی صنعت ( ایم اینڈ ای ) سے متعلق یہ پروگرام 14 اکتوبر سے شروع ہوچکا ہے، جو 17 اکتوبر 2019 تک کے لیے برقرار رہے گا۔
کامرس اور صنعت کی وزارت کی طرف سے قائم کردہ خدمات کی برآمدات کو فروغ دینے سے متعلق کونسل کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ میں 60 سے زیادہ بھارتی دانشورانہ املاک ( آئی پیز) کی فہرست دی گئی ہے، جو 160 سے زیادہ ملکوں میں مشہور ہیں۔
کامرس کے سکریٹری انوپ وداون نے کہا ہے کہ ' بھارت سرکار نے خدمات کی برآمدات کو بڑھاوا دینے کی غرض سے دانشورانہ املاک سے متعلق اشیا و خدمات بنانے والوں یا فراہم کرنے والوں کی اصلی ہیئت اور تخلیقی صلاحیت کے تحفظ کا تہیہ کر رکھا ہے'۔
واضح رہے کہ میڈیا اور تفریحی سیکٹر میں اشیأ بنانے والوں کے لیے آئی پی سب سے اہم اثاثہ ہوتا ہے۔
کامرس کےسکریٹری کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت، آئی پی آ ر کی اہمیت میں یقین رکھتا ہے کہ وہ صنعتی شعبے کی ترقی کے لیے مرکزی کردار کا حامل ہے'۔
مسلسل دوسرے سال فرانس کے شہر کینس میں ایم آئی پی سی او ایم میں جو دنیا کا سب سے بڑا بازار ہے۔
ایس ای پی سی کی ڈائریکٹر جنرل سنگیتا گوڈ بولے نے بتایا کہ 'ایم آئی پی سی او ایم میں بعض انتہائی مشہور بھارتی میڈیا اورتفریحی کمپنیاں موجود ہیں ۔ نمائش کی جگہ کو پچھلے سال کے مقابلے میں بڑھادیا گیا ہے اور ایس ای پی سی وفد کے ذریعہ بھارت کی 15 نئی میڈیا کمپنیاں پہلی مرتبہ حصہ لے رہی ہیں'۔
بھارتی نمائش کار اور اس میں حصہ لینے والی کمپنیاں پوری دنیا کے 111 سے زیادہ ملکوں کی ایم آئی پی سی او ایم میں موجود کمپنیوں سے خریداری کررہی ہیں، فروخت کررہی ہیں اور شرکت کر رہی ہیں۔
سرویسیز ایکسپورٹ پروموشنل کونسل (ایس ای پی سی) کا ایک اہم مقصد بھارتی خدمات کے برآمد کاروں کو یہ موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ پوری دنیا سے آئے ہوئے خریداروں اور ڈسٹری بیوٹروں کے لیے بھارت سے اپنی آئی پیز کو پیش کریں اور اپنی عالمی چھاپ میں توسیع کریں۔
اطلاعات کے مطابق آنے والے مہینوں میں ایس ای پی سی ایک آن لائن آئی پی ہیلپ لائن شروع کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے تاکہ کوئی بھی شخص جو سوال پوچھنا چاہتا ہے اسے آئی پی سے متعلق معلومات حاصل ہوسکے۔
مزید پڑھیں : میزائل مین کے اقوال ہمیشہ یاد رہیں گے
چھوٹی اوردرمیانہ درجے کی تفریحی کمپنیو ں کے لیے بھی ایس ای پی سی ایک کمیٹی قائم کرے گی تاکہ آئی پی کی تخلیق کے بار ے میں رہنمائی فراہم کی جاسکے۔ اس کا مقصدکمپنیوں اور مواد تخلیق کرنے والوں کو ان کے فن کا زیادہ سے زیادہ فائدہ دلانا ہے جو وہ آئی پی کے ذریعہ حاصل کرسکتے ہیں۔