ETV Bharat / bharat

پینگونگ کے علاقے میں بھارت کی جارحانہ پالیسی - وزیر خارجہ ایس جےشنکر

چین کے ذریعہ پینگونگ اتسو کے جنوبی ساحلی علاقے میں موجودہ صورتحال کو بدلنے کے کوشش کے پیش نظر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مشرقی لداخ کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

پینگونگ کے علاقے میں بھارت کی جارحانہ پالیسی
پینگونگ کے علاقے میں بھارت کی جارحانہ پالیسی
author img

By

Published : Sep 2, 2020, 2:25 PM IST

بھارت چین تناؤ کے مابین وزیر دفاع کے میٹنگ کے بارے میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 'تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تمام حساس علاقوں میں بھارتی فوج اپنا جارحانہ موقف جاری رکھے گی تاکہ چین کے کسی بھی مقابلے کے لیے نمٹا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 'بھارتی فوج نے اضافی دستوں کے ساتھ ٹینکوں کی تعیناتی کرکے پینگونگ تسو کے جنوبی ساحلی علاقے کے آس پاس اپنی موجودگی کو اور مضبوط کیا ہے۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ 'اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جےشنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے، ایئر فورس چیف آر کے ایس بھدوریا اور دیگر شریک تھے۔

آرمی چیف نروانے نے اجلاس کو موجودہ صورتحال، فوج کی آپریشنل تیاری اور سردیوں کے مہینوں میں اہلکاروں اور ہتھیاروں کی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے منگل کے روز کہا کہ 'چینی فریق نے ان باتوں کو نظرانداز کردیا جس پر پہلے اتفاق رائے ہوا تھا۔ اس مسئلے پر میڈیا کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، 'جیسا کہ بھارتی فوج نے کل بتایا، بھارتی فریق نے اپنی علاقائی سالمیت اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ایل اے سی پر چین کی اشتعال انگیز کارروائی کا جواب دیا اور مناسب دفاعی اقدامات اٹھائے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ 'سال کے آغاز سے ہی لائن آف ایکچول کنٹرول پر چینی فریق کا برتاؤ اور کارروائی واضح طور پر دو طرفہ معاہدوں اور پروٹوکول کا خلاف ورزی ہے۔

بھارت چین تناؤ کے مابین وزیر دفاع کے میٹنگ کے بارے میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 'تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تمام حساس علاقوں میں بھارتی فوج اپنا جارحانہ موقف جاری رکھے گی تاکہ چین کے کسی بھی مقابلے کے لیے نمٹا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 'بھارتی فوج نے اضافی دستوں کے ساتھ ٹینکوں کی تعیناتی کرکے پینگونگ تسو کے جنوبی ساحلی علاقے کے آس پاس اپنی موجودگی کو اور مضبوط کیا ہے۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ 'اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جےشنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے، ایئر فورس چیف آر کے ایس بھدوریا اور دیگر شریک تھے۔

آرمی چیف نروانے نے اجلاس کو موجودہ صورتحال، فوج کی آپریشنل تیاری اور سردیوں کے مہینوں میں اہلکاروں اور ہتھیاروں کی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے منگل کے روز کہا کہ 'چینی فریق نے ان باتوں کو نظرانداز کردیا جس پر پہلے اتفاق رائے ہوا تھا۔ اس مسئلے پر میڈیا کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، 'جیسا کہ بھارتی فوج نے کل بتایا، بھارتی فریق نے اپنی علاقائی سالمیت اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ایل اے سی پر چین کی اشتعال انگیز کارروائی کا جواب دیا اور مناسب دفاعی اقدامات اٹھائے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ 'سال کے آغاز سے ہی لائن آف ایکچول کنٹرول پر چینی فریق کا برتاؤ اور کارروائی واضح طور پر دو طرفہ معاہدوں اور پروٹوکول کا خلاف ورزی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.