ETV Bharat / bharat

بی جے پی، کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین کو نشانہ بنائے: ادھیر رنجن چودھری - galwan vally

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے جمعہ کو حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی "حکمت عملی کی غلطیوں" کے لیے کانگریس کو نشانہ بنانا بند کرے بلکہ تیاریاں کرے، اچھی منصوبہ بندی کرے اور دوبارہ وادی گلوان پر قبضہ کرے۔

بی جے پی کو کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین پر حملہ کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری
بی جے پی کو کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین پر حملہ کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری
author img

By

Published : Jun 26, 2020, 9:51 PM IST

انہوں نے دعوی کیا کہ چین انتقامی کارروائی پر مودی سرکار کے "پس و پیش" کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ چودھری نے بی جے پی قیادت کو چیلنج کیا کہ اگر وہ کانگریس پارٹی کے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کے الزام کو ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے تو وہ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے استعفی دیں گے۔

بی جے پی کو کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین پر حملہ کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری
بی جے پی کو کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین پر حملہ کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری

اپنی ہی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے بی جے پی اپنی ہمالیائی اسٹریٹجک غلطیوں پر کانگریس کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بی جے پی کی قیادت تاریخ سے بالکل ناواقف ہے ورنہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا ہوتا کہ کانگریس نے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کیا ہے۔

چودھری نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ اندرا گاندھی کی قیادت والی کانگریس ہی تھی جس نے آپریشن میگھ دوت کے ذریعے 1984 میں سیاچن کو چھین لیا تھا، یہ کانگریس ہی تھی جس نے پاکستان کو توڑا اور 1971 میں بنگلہ دیش تشکیل دیا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کی قیادت نے یہ ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ کانگریس نے قومی سلامتی کے بارے میں سمجھوتہ کیا ہے، چودھری نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اس کو ثابت کریں۔ اگر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے استعفی دے دوں گا۔

مشرقی لداخ میں چین اور بھارت کے تعطل کے سلسلے میں جاری الفاظ کی جنگ کے درمیان ، بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا نے جمعرات کو الزام لگایا کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن (آر جی ایف) نے جون 2005 میں چین اور چینی سفارت خانے سے 3 لاکھ ڈالر حاصل کیے تھے جو قومی مفاد میں نہیں تھے۔

تاہم کانگریس نے اس الزام کو قومی سلامتی کے امور سے ملک کی توجہ ہٹانے کے لئے ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ بی جے پی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ سابقہ ​​کانگریس کی حکومتوں نے غیر قانونی سلامتی کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

چودھری نے کہا مودی حکومت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں سیاسی طور پر کھوئی ہوئی سرزمین کو واپس حاصل کرنے کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قوم کا منترا کرو یا مرو ہونا چاہئے۔چین کو صرف اسی کی بھاشا میں جواب دیا جانا چاہئے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بھارت چین سرحد پر صورتحال سنگین ہے۔ اس وقت ہمارا ایک ہی مقصد ہونا چاہئے کہ چین کو مار ، مارو اور مارو ۔

پانچ دہائیوں کے دوران دونوں ممالک کے مابین سب سے بڑی فوجی محاذ آرائی میں 15 جون کی درمیانی شب وادی گالوان کے علاقے لداخ میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ میں ایک کرنل سمیت ہندوستانی فوج کے بیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ چین انتقامی کارروائی پر مودی سرکار کے "پس و پیش" کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ چودھری نے بی جے پی قیادت کو چیلنج کیا کہ اگر وہ کانگریس پارٹی کے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کے الزام کو ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے تو وہ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے استعفی دیں گے۔

بی جے پی کو کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین پر حملہ کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری
بی جے پی کو کانگریس کو نشانہ بنانے کی بجائے چین پر حملہ کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری

اپنی ہی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے بی جے پی اپنی ہمالیائی اسٹریٹجک غلطیوں پر کانگریس کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بی جے پی کی قیادت تاریخ سے بالکل ناواقف ہے ورنہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا ہوتا کہ کانگریس نے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کیا ہے۔

چودھری نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ اندرا گاندھی کی قیادت والی کانگریس ہی تھی جس نے آپریشن میگھ دوت کے ذریعے 1984 میں سیاچن کو چھین لیا تھا، یہ کانگریس ہی تھی جس نے پاکستان کو توڑا اور 1971 میں بنگلہ دیش تشکیل دیا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کی قیادت نے یہ ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ کانگریس نے قومی سلامتی کے بارے میں سمجھوتہ کیا ہے، چودھری نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اس کو ثابت کریں۔ اگر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو ایک رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے استعفی دے دوں گا۔

مشرقی لداخ میں چین اور بھارت کے تعطل کے سلسلے میں جاری الفاظ کی جنگ کے درمیان ، بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا نے جمعرات کو الزام لگایا کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن (آر جی ایف) نے جون 2005 میں چین اور چینی سفارت خانے سے 3 لاکھ ڈالر حاصل کیے تھے جو قومی مفاد میں نہیں تھے۔

تاہم کانگریس نے اس الزام کو قومی سلامتی کے امور سے ملک کی توجہ ہٹانے کے لئے ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ بی جے پی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ سابقہ ​​کانگریس کی حکومتوں نے غیر قانونی سلامتی کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

چودھری نے کہا مودی حکومت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں سیاسی طور پر کھوئی ہوئی سرزمین کو واپس حاصل کرنے کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قوم کا منترا کرو یا مرو ہونا چاہئے۔چین کو صرف اسی کی بھاشا میں جواب دیا جانا چاہئے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بھارت چین سرحد پر صورتحال سنگین ہے۔ اس وقت ہمارا ایک ہی مقصد ہونا چاہئے کہ چین کو مار ، مارو اور مارو ۔

پانچ دہائیوں کے دوران دونوں ممالک کے مابین سب سے بڑی فوجی محاذ آرائی میں 15 جون کی درمیانی شب وادی گالوان کے علاقے لداخ میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ میں ایک کرنل سمیت ہندوستانی فوج کے بیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.