بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے بھارت اور چینی فوجیوں کے مابین حالیہ تصادم کے نتیجے میں شہید فوجیوں کے سلسلے میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش کی تصویر بھارتی میڈیا میں جس طرح پیش کی جارہی ہے۔ وہ غیر اخلاقی ہے اور یہ خوش آئند نہیں ہے۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے کہا کہ 'بھارت ان کے ملک کا سب سے بڑا دوست ہے'۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ بھارت اور چین کے مابین سرحدی کشیدگی سفارتی طور پر حل ہوجائے گی۔
مومن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ 'بنگلہ دیش امن کا علمبردار ہے۔ ڈھاکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہمیشہ پرامن بقائے باہمی کے لئے تیار رہتا ہے۔ ہم ہر مسئلے پر بات چیت کرکے ایک حل پر یقین رکھتے ہیں۔ کیوں کہ بھارت اور بنگلہ دیش باہمی بات چیت کے ساتھ دونوں فریقین کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کی ضرورت محسوس کرتا ہے'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'واقعتا ہماری آزادی کے دنوں سے ہی بھارت ہمارا سب سے بڑا دوست ہے۔ بھارت اور چین دونوں ہمارے اچھے دوست اور قریبی پڑوسی ہیں۔ دونوں ہمارے ترقیاتی شراکت دار ہیں'۔
تاہم وزیر نے اس تنازعہ میں اپنے ملک کے کسی بھی کردار کو مسترد کردیا۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے کہا ہے کہ 'مجھے نہیں لگتا کہ بنگلہ دیش کو بھارت اور چین کے مابین دیرینہ مسائل کے حل میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی دہلی اور بیجنگ نے پرامن حل کے لیے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دفاعی افسران اور وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقاتیں شروع کی۔ یہ امید کی کرن ہے۔ ہم سفارتی حل کی امید کرتے ہیں'۔
بھارتی مبصرین اور بنگالی روزنامہ آنند بازار پتریکا میں شائع ہونے والی خبروں کے بارے میں سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کیا گیا۔ اس سلسلے میں عبد المومن نے کہا ہے کہ 'بھارت میں بنگلہ دیش کی تصویر کو صحیح سے پیش نہیں کیا جارہا ہے'۔