ETV Bharat / bharat

فلسطینی کاز کی حمایت جاری رہے گی: بھارتی سفیر

author img

By

Published : Dec 3, 2020, 1:48 PM IST

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرومورتی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں 'فلسطین کے سوال'کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم بھارت ۔ فلسطین تعلقات کو ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے ضروری مدد کے طور پر دیکھتے ہیں'۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
فلسطینی کاز کی حمایت جاری رہے گی: بھارتی سفیر

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرمورتی نے کہا کہ بھارت فلسطینی مقاصد کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں 'فلسطین کے سوال' کے بارے میں اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرو مورتی نے یہ بات کہی ہے۔

  • سرمایہ کاری:

تیرو مورتی نے کہا 'گذشتہ برسوں کے دوران بھارت نے اعلی تعلیم اور تربیت حاصل کرنے والے فلسطینی طلبا کے لئے وظائف کے ذریعہ فلسطینی عوام کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے'۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
بہ شکریہ ٹوئٹر

'معروف بھارتی اداروں میں فلسطینی پیشہ ور افراد ہر برس 250 کے قریب فلسطینی کئی مواقع اور سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہیں'۔

  • فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت:

انہوں نے مزید کہا 'بھارت فلسطین کے منصفانہ مقاصد کی حمایت میں اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہماری یکجہتی میں ثابت قدم رہا ہے، جو سیاسی حمایت سے بالاتر ہے'۔

قومی تعمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'بھارت کی کوششیں فلسطینی معیشت کے مختلف شعبوں پر محیط بھارت - فلسطین کی شراکت داری کے ذریعے فلسطینیوں کی قومی تعمیر اور اداروں کو مضبوط بنانے پر بھی مرکوز ہیں۔ اس میں اسکولز، اسپتالز کی تعمیر، ٹکنالوجی پارکس اور ایکسلینس کے مراکز وغیرہ شامل ہے۔ ہم اسے ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ضروری مدد کے طور پر دیکھتے ہیں'۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرومورتی
  • پرامن مذاکرات کی مکمل حمایت

اسرائیل - فلسطین تنازعہ کے بارے میں بھارت کے مؤقف کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے تیرو مورتی نے کہا 'بھارت براہ راست مذاکرات کے ذریعے اسرائیل ۔ فلسطین تنازعہ کے پرامن حل کے لئے مکمل حمایت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں فلسطینی ریاست کے قیام میں مدد ملے گی۔ تو وہیں اسرائیل کا تحفظ بھی برقرار رہے گا۔

فلسطین کے لئے بھارت کی انسانیت پر مبنی امداد کے معاملے پر سفیر تیرو مورتی نے کہا 'بھارت نے حالیہ برسوں میں اقوام متحدہ کے امدادی کاموں کی حمایت کو چار گنا بڑھا دیا ہے۔ ہم نے آنے والے برس میں 10 ملین ڈالر کا منصوبہ بنایا ہے۔ جو کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لئے ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے لئے دو برس پر مبنی ہوگا'۔

  • بھارت ۔ فلسطین تعلقات کی تاریخ:

فلسطینی کاز کے لیے بھارت کی حمایت، بھارت کی خارجہ پالیسی کا لازمی جزو ہے۔ 1974 میں بھارت فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کو فلسطینی عوام کے واحد اور جائز نمائندے کے طور پر تسلیم کرنے والا پہلا غیر عرب ریاست بن گیا۔

بھارت 1988 میں بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا۔ سنہ 1996 میں بھارت نے غزہ میں ریاست فلسطین کے لئے اپنا نمائندہ دفتر کھولا، جسے 2003 میں راملہ منتقل کردیا گیا تھا۔

بھارت نے مختلف کثیر جہتی شعبوں میں فلسطینی مقاصد کے لئے حمایت حاصل کرنے میں ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے۔

  • 'فلسطینیوں کے حق خودارادیت'

بھارت نے یو این جی اے کے 53 ویں اجلاس کے دوران 'فلسطینیوں کے حق خودارادیت' سے متعلق قرارداد کے مسودے کی باہمی تعاون کیا اور اس کے حق میں ووٹ دیا۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
بہ شکریہ ٹوئٹر

بھارت نے اسرائیل کی جانب سے علیحدگی کی دیوار کی تعمیر کے خلاف اکتوبر 2003 میں یو این جی اے کی قرارداد کے حق میں بھی ووٹ دیا اور اس سلسلے میں یو این جی اے کے قراردادوں کی حمایت کی۔

اس سے قبل بھارت نے فلسطین کو یونیسکو کے مستقل رکن کی حیثیت سے قبول کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔

یو این جی اے میں 2012 میں فلسطین ایک 'غیر ممبر ریاست' بن گیا تھا اور بھارت نے اس قرارداد کی باہمی تعاون کی تھی اور اس کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

بھارت نے اپریل 2015 میں ایشین افریقی یادگاری کانفرنس میں فلسطین سے متعلق بینڈنگ اعلامیے کے ساتھ ساتھ ستمبر 2015 میں اقوام متحدہ کے احاطے میں فلسطینی پرچم کی تنصیب کی حمایت کی تھی۔

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرمورتی نے کہا کہ بھارت فلسطینی مقاصد کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں 'فلسطین کے سوال' کے بارے میں اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرو مورتی نے یہ بات کہی ہے۔

  • سرمایہ کاری:

تیرو مورتی نے کہا 'گذشتہ برسوں کے دوران بھارت نے اعلی تعلیم اور تربیت حاصل کرنے والے فلسطینی طلبا کے لئے وظائف کے ذریعہ فلسطینی عوام کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے'۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
بہ شکریہ ٹوئٹر

'معروف بھارتی اداروں میں فلسطینی پیشہ ور افراد ہر برس 250 کے قریب فلسطینی کئی مواقع اور سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہیں'۔

  • فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت:

انہوں نے مزید کہا 'بھارت فلسطین کے منصفانہ مقاصد کی حمایت میں اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہماری یکجہتی میں ثابت قدم رہا ہے، جو سیاسی حمایت سے بالاتر ہے'۔

قومی تعمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'بھارت کی کوششیں فلسطینی معیشت کے مختلف شعبوں پر محیط بھارت - فلسطین کی شراکت داری کے ذریعے فلسطینیوں کی قومی تعمیر اور اداروں کو مضبوط بنانے پر بھی مرکوز ہیں۔ اس میں اسکولز، اسپتالز کی تعمیر، ٹکنالوجی پارکس اور ایکسلینس کے مراکز وغیرہ شامل ہے۔ ہم اسے ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ضروری مدد کے طور پر دیکھتے ہیں'۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرومورتی
  • پرامن مذاکرات کی مکمل حمایت

اسرائیل - فلسطین تنازعہ کے بارے میں بھارت کے مؤقف کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے تیرو مورتی نے کہا 'بھارت براہ راست مذاکرات کے ذریعے اسرائیل ۔ فلسطین تنازعہ کے پرامن حل کے لئے مکمل حمایت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں فلسطینی ریاست کے قیام میں مدد ملے گی۔ تو وہیں اسرائیل کا تحفظ بھی برقرار رہے گا۔

فلسطین کے لئے بھارت کی انسانیت پر مبنی امداد کے معاملے پر سفیر تیرو مورتی نے کہا 'بھارت نے حالیہ برسوں میں اقوام متحدہ کے امدادی کاموں کی حمایت کو چار گنا بڑھا دیا ہے۔ ہم نے آنے والے برس میں 10 ملین ڈالر کا منصوبہ بنایا ہے۔ جو کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لئے ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے لئے دو برس پر مبنی ہوگا'۔

  • بھارت ۔ فلسطین تعلقات کی تاریخ:

فلسطینی کاز کے لیے بھارت کی حمایت، بھارت کی خارجہ پالیسی کا لازمی جزو ہے۔ 1974 میں بھارت فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کو فلسطینی عوام کے واحد اور جائز نمائندے کے طور پر تسلیم کرنے والا پہلا غیر عرب ریاست بن گیا۔

بھارت 1988 میں بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا۔ سنہ 1996 میں بھارت نے غزہ میں ریاست فلسطین کے لئے اپنا نمائندہ دفتر کھولا، جسے 2003 میں راملہ منتقل کردیا گیا تھا۔

بھارت نے مختلف کثیر جہتی شعبوں میں فلسطینی مقاصد کے لئے حمایت حاصل کرنے میں ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے۔

  • 'فلسطینیوں کے حق خودارادیت'

بھارت نے یو این جی اے کے 53 ویں اجلاس کے دوران 'فلسطینیوں کے حق خودارادیت' سے متعلق قرارداد کے مسودے کی باہمی تعاون کیا اور اس کے حق میں ووٹ دیا۔

India has been steadfast in its support for Palestinian cause, says Ambassador Tirumurti
بہ شکریہ ٹوئٹر

بھارت نے اسرائیل کی جانب سے علیحدگی کی دیوار کی تعمیر کے خلاف اکتوبر 2003 میں یو این جی اے کی قرارداد کے حق میں بھی ووٹ دیا اور اس سلسلے میں یو این جی اے کے قراردادوں کی حمایت کی۔

اس سے قبل بھارت نے فلسطین کو یونیسکو کے مستقل رکن کی حیثیت سے قبول کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔

یو این جی اے میں 2012 میں فلسطین ایک 'غیر ممبر ریاست' بن گیا تھا اور بھارت نے اس قرارداد کی باہمی تعاون کی تھی اور اس کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

بھارت نے اپریل 2015 میں ایشین افریقی یادگاری کانفرنس میں فلسطین سے متعلق بینڈنگ اعلامیے کے ساتھ ساتھ ستمبر 2015 میں اقوام متحدہ کے احاطے میں فلسطینی پرچم کی تنصیب کی حمایت کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.