ETV Bharat / bharat

مودی کے سعودی جانے سے بھارت کا نام روشن ہوا

وزیر اعظم نریندر مودی کے سعودی عرب دو روزہ دورے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور دونوں ملکوں کے مابین اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل کے قیام کے معاہدہ پردستخط کے بعد ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی۔

وزیر اعظم مودی اورسعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 12:26 PM IST

مودی کے گزشتہ دیر رات بھارت واپسی سے قبل اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کونسل کے قیام کے معاہدہ پر دستخط کیے گئے۔ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پر بارہ معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل کی صدارت مشترکہ طورپر وزیر اعظم مودی اورسعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کریں گے۔

اس دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے علاوہ متعدد عالمی رہنماوں کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال کیا۔

قبل ازیں فیوچر انوسٹمنٹ انیشی ایٹیو( مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدامات) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے سعودی کمپنیوں کو بھارت کی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے اس شعبے میں سنہ 2024 تک 100بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں عالمی رہنماوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بھارت میں انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور بھارت نے اگلے پانچ برس میں ملک کی معیشت کو 5 ٹریلین ڈالر تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔صرف انفرااسٹرکچر کے شعبے میں ہی 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔


انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے ملک میں کاروبار کے لیے سازگار ماحول بنانے کے خاطر متعدد اقدامات کیے ہیں اور تجارت میں سہولت کے لیے ورلڈ بینک کی طرف سے جاری بھارت کی رینکنگ میں کافی سدھار ہوا ہے۔ پانچ برس قبل بھارت 142 ویں مقام پر تھا اور اس سال 63 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے تجارت سے وابستہ رہنماوں کو بھارت میں بالخصوص اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اسٹارٹ اپ کے ایکو سسٹم کے لحاظ سے اس وقت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور یہاں سرمایہ کاروں کے لیے کافی فائدے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران بھارت اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ملکوں کی باہمی تجارت سالانہ 28 بلین ڈالر ہوگئی ہے۔ دوسری طرف بھارت کے مقابلے پاکستان کی سعودی عرب کے ساتھ باہمی تجارت چار بلین ڈالر سے بھی کم ہے۔

دونوں ممالک دفاعی تعلقات بالخصوص بحری سلامتی پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اس برس کے اواخر میں دونوں ملک مشترکہ بحری فوجی مشق کرنے والے ہیں اور اس کے ساتھ ہی بھارت سعودی سیکورٹی اہلکاروں اور سائبر سیکورٹی کے شعبہ میں سعودی افسران کو تربیت بھی دے رہا ہے۔

مودی کے گزشتہ دیر رات بھارت واپسی سے قبل اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کونسل کے قیام کے معاہدہ پر دستخط کیے گئے۔ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پر بارہ معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل کی صدارت مشترکہ طورپر وزیر اعظم مودی اورسعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کریں گے۔

اس دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے علاوہ متعدد عالمی رہنماوں کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال کیا۔

قبل ازیں فیوچر انوسٹمنٹ انیشی ایٹیو( مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدامات) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے سعودی کمپنیوں کو بھارت کی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے اس شعبے میں سنہ 2024 تک 100بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں عالمی رہنماوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بھارت میں انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور بھارت نے اگلے پانچ برس میں ملک کی معیشت کو 5 ٹریلین ڈالر تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔صرف انفرااسٹرکچر کے شعبے میں ہی 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔


انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے ملک میں کاروبار کے لیے سازگار ماحول بنانے کے خاطر متعدد اقدامات کیے ہیں اور تجارت میں سہولت کے لیے ورلڈ بینک کی طرف سے جاری بھارت کی رینکنگ میں کافی سدھار ہوا ہے۔ پانچ برس قبل بھارت 142 ویں مقام پر تھا اور اس سال 63 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے تجارت سے وابستہ رہنماوں کو بھارت میں بالخصوص اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اسٹارٹ اپ کے ایکو سسٹم کے لحاظ سے اس وقت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور یہاں سرمایہ کاروں کے لیے کافی فائدے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران بھارت اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ملکوں کی باہمی تجارت سالانہ 28 بلین ڈالر ہوگئی ہے۔ دوسری طرف بھارت کے مقابلے پاکستان کی سعودی عرب کے ساتھ باہمی تجارت چار بلین ڈالر سے بھی کم ہے۔

دونوں ممالک دفاعی تعلقات بالخصوص بحری سلامتی پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اس برس کے اواخر میں دونوں ملک مشترکہ بحری فوجی مشق کرنے والے ہیں اور اس کے ساتھ ہی بھارت سعودی سیکورٹی اہلکاروں اور سائبر سیکورٹی کے شعبہ میں سعودی افسران کو تربیت بھی دے رہا ہے۔

Intro:Body:

article id


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.