وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ بھارتی فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے کمانڈروں کے درمیان چوتھے دور کی بات چیت کے لیے 14 جولائی 2020 کو ایک میٹنگ کا انعقاد ہندوستانی علاقے چشول میں کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ سینیئر کمانڈروں نے پہلے مرحلے میں سرحد سے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے کے لیے ہوئی بات چیت کے نفاذ پر پیش رفت کا جائزہ لیا اورپوری طرح سرحدوں سے افواج کو پیچھے ہٹانے کے اقدام کو یقینی بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان کے مطابق دونوں فریق پوری طرح سے پیچھے ہٹنے کے مقصد کے لیے پرعزم ہیں، عمل پیچیدہ ہے اور اس میں مسلسل تصدیق کی ضرورت ہے، دونوں فریق اسے سفارتی اور فوجی سطح پر باقاعدہ میٹنگوں کے ذریعہ سے آگے بڑھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حقیقی کنٹرول لائن پر دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جون کے وسط میں ہوئے خونریز تصادم کے بعد پانچ جولائی کو قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال اور چین کے وزیرخارجہ و ریاستی مشیر وانگ یی کے درمیان تقریباً دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک ویڈیو کانفرنسننگ میں سرحدی علاقوں سے افواج کو ہٹانے کے تعلق سے اتفاق رائے قائم ہوا تھا اور اس پر بھی اتفاق ہوا تھا کہ مرحلہ وار طریقہ سے عدم استحکام کا پیچیدہ عمل صبر اور احتیاط سے مکمل کیا جائے گا۔