پٹرولیم و قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ 'روس کے مشرق بعید میں وسیع معدنیاتی مواقع ہیں اور روسی حکومت اس کام میں بھارت کو شراکت دار بنانے کی خواہش مند ہے'۔
توقع ہے کہ مجوزہ جوائنٹ پروجیکٹز ہماری وقت کی کسوٹی پر کھری ثابت ہونے والی دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔
دھرمیندر پردھان نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ 'بھارت روس سے تھوڑی مقدار میں تیل درآمد کرتا ہے۔ ہماری توانائی کی کوششوں میں مزید تنوع لانے کے لیے روسی تیل کے اس مقدار کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا'۔
وزیر موصوف نے روس کے زویزڈا مقام میں واقع شپ بلڈنگ کمپلکس کا بھی دورہ کیا۔ توقع ہے کہ زویزڈا شپ یارڈ، آرکٹک شپنگ کے فروغ اور روس و بھارت کے دوران شپنگ روٹز کے فروغ میں زبردست تعاون دے گا۔
مزید پڑھیں : لبنان میں عوامی مظاہروں پر قابو پانے کے لیے منصوبہ پیش
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ستمبر 2019 میں روس کے ولادی ووستوک کے اپنے تاریخی دورے کے دوران زویزڈا شپ بلڈنگ کمپلکس کا دورہ کیا تھا۔ زویزڈا کے دورے کے دوران سی ای او روسنیفٹ آئیگور سیچنگ بھی ہمراہ تھے، جنہوں نے انہیں جدید ترین ٹکنالوجیز سے واقف کرایا۔
ستمبر 2019 میں ایسٹرن اکونومک فورم کے سلسلے میں ولادی ووستوک کے وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے فالو اَپ کے طور پر پٹرولیم و قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر فی الحال ولادی ووستوک کے چار روزہ دورے پر ہیں۔