صارفین کا کہنا ہے کہ 2014ء میں آئی سی سی نے انگلینڈ ٹیم کے مسلمان کرکٹر معین علی کے فلسطینیوں کی حمایت میں 'رسٹ بینڈ' پہننے پر پابندی لگا دی تھی۔
معین علی کے رسٹ بینڈ پر 'سیو غزہ' اور 'فری فلسطین' کے الفاظ تحریر تھے اور ان دونوں فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام جاری تھا۔
مسلم انگلش کرکٹر نے وہ رسٹ بینڈ اپنے بورڈ کی اجازت کے بعد پہنا تھا مگر آئی سی سی نے انگلش بورڈ کی اجازت مسترد کردی تھی اور معین علی کو فلسطین اور غزہ کی حمایت کرنے سے منع کردیا تھا۔
ٹوئٹر پر صارفین نے کہا کہ ' وراٹ کوہلی الیون نے آج کے میچ میں اس آرمی کو سپورٹ کیا جس نے گذشتہ 30 برسوں کے دوران 95ہزار کشمیریوں کو قتل کیا ہے،تو کیا آئی سی سی کسی فوج کی مارکیٹنگ کی اجازت دیتا ہے'؟
اس سے قبل پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بھی بھارتی ٹیم کے اس اقدام کو ہدف تنقید بنایا اور یہ امید ظاہر کی تھی کہ آئی سی سی کرکٹ کو سیاست زدہ کرنے پر کارروائی کرے گی۔