اس بکلیٹ کو این سی ای آر ٹی اور یونیسکو نے مل کر تیار کیا ہے۔ اس بکلیٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ طلبا کو نیٹ کا استعمال کرتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہئے اور کن چیزوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے تاکہ وہ محفوظ طریقہ سے انٹرنیٹ کا استعمال پڑھائی کے دوران کرسکیں۔
ڈاکٹر نشنک نے بکلیٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران پورے ملک میں اساتذہ اور طلبا نے آن لائن پڑھائی کا راستہ اختیار کیا ہے۔
اس لئے اب طلبا کو نیٹ کا استعمال کرتے وقت سائبر حملے جرائم وغیرہ کی بھی معلومات ضروری ہے اور اس کے لئے یہ بکلیٹ ان میں بیداری پھیلانے کا کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بکلیٹ طلبا کو ہی نہیں بلکہ اساتذہ اور والدین کے لئے بھی فائدہ مند ہوگی۔ ملک میں سات کروڑ سے زیادہ اسکولی طلبا ہیں جو پانچ برس سے گیارہ برس کے ہیں۔ ملک میں پچاس کروڑ لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔
تقریب میں یونیسکو کے نمائندہ ایراک فالٹ نے کہا کہ طلبا کو انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور سوشل میڈیا کے ذریعہ تعلیم کی معلومات دستیاب ہورہی ہے۔ ایسے میں انہیں سائبر مسائل اور جرائم سے بچنا ضروری ہے اس لئے ہم نے یہ بکلیٹ تیار کی ہے۔
این سی ای آر ٹی کے ڈائرکٹر رشی کیش سیناپتی نے کہاکہ تعلیم میں کوالٹی لانے کے لئے ضروری ہے کہ انٹرنیٹ وغیرہ کا استعمال کیا جائے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ سائبر حملوں اور جرائم سے بچوں کو بچایا جائے تاکہ تعلیم میں کوالٹی برقرار رہے جس میں یہ بکلیٹ مددگار ہوگی۔