راہل گاندھی کے کانگریس پارٹی کے صدر کے عہدے سے استعفے کے بعد غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نے سونیا گاندھی کو پارٹی کی صدارت سونپی ہے۔
گذشتہ روز کانگریسی قائدین مختلف ناموں پرغوروفکر کرتے رہے۔ کچھ نے پارٹی سربراہ کے لیے گاندھی خاندان کے علاوہ دیگر رہنماؤں کے نام تجویز کیے۔
![کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/4103145_priyanka-1.jpg)
اس کے بعد سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے تجویز پیش کی کہ سونیا گاندھی کو کارگزار صدر بنایا جائے۔
تاہم، سونیا نے پہلے ہی انکار کردیا تھا۔ یہاں تک کہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی چدمبرم کی تجویز پر اعتراض کیا۔ جو اس میٹنگ میں موجود تھیں، لیکن انہوں نے کہا کہ اگر سونیا تیار ہیں تو پھر اس معاملے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
دریں اثناء ہفتے کو سی ڈبلیو سی کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں کمیٹی نے پانچ گروپ بنائے اور ملک بھر میں اپنی ریاستی اکائیوں سے تجاویز طلب کیں۔ پارٹی کے سربراہ کی حیثیت سے راہل کو برقرار رکھنے پر متفقہ رائے تھی لیکن انہوں نے اس درخواست کو مسترد کردیا اور زور دیا کہ اب ایک نان گاندھی کو اگلے چیف کا عہدہ سنبھالنا چاہیے۔
![راہول گاندھی اپنی والدہ اور کانگریس پارٹی کی نئی عبوری صدر سونینگاندھی کے ساتھ ( فائل فوئو )](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/4103145_priyanka-2.jpg)
مزید پڑھیں : سونیا گاندھی کانگریس کی عبوری صدر
اس میٹنگ میں سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے اس تجویز کی مخالفت میں کھڑے ہوئے جبکہ جیوتیرادتیہ سندھیا نے انہیں بیٹھنے کو کہا۔ انہوں نے پوچھا کہ ایسا کیوں نہیں کیا جا سکتا۔
کانگریس کی رہنما امبیکا سونی، آشا کماری اور کماری شیلجا نے بھی یہ بیان دیا کہ پارٹی گاندھی خاندان کے بغیر کام نہیں کرسکتی ہے۔ انہوں نے سونیا سے راہل کو راضی کرنے کے لیے بھی کہا لیکن سونیا نے راہل سے بات کرنے سے انکار کردیا۔
کانگریسی رہنماؤں نے سونیا کو واضح طور پر بتایا کہ انہیں پارٹی کی ذمے داری قبول کرنا ہوگی اور جب سی ڈبلیو سی کے تمام اراکین نے بار بار ان سے درخواست کی تو 72 برس کی سونیا کو اس تجویز کو قبول کرنے پر راضی ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ سونیا گاندھی نے 1998 تا 2017 تک تقریباً 19 برس تک کانگریس پارٹی کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔