سکریٹری خارجہ مائیکل پومپیو نے امریکی کانگریس کو مطلع کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ اب ہانگ کانگ کو سرزمین چین سے الگ خود مختار نہیں سمجھتا ہے۔
- ماضی کی پالیسی میں تبدیلی:
پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'ہانگ کانگ اس طرح سے امریکی قوانین کے تحت سلوک کی ضمانت نہیں دیتا جس طرح امریکی قوانین کا اطلاق ہانگ کانگ پر جولائی 1997 سے پہلے ہوا تھا'۔
پومپیو کی کانگریس کو تصدیق نامہ کسی خاص مراعات کی منسوخی کے ساتھ نہیں ہے۔ یہ ہانگ کانگ میں چینی گرفت کو مزید سخت کرنے کے لئے بیجنگ کے چینی قومی سلامتی کے قانونی نفاذ کی مخالفت کا امریکی رد عمل ہے۔
- قانون ساز تجویز کی مذمت:
امریکہ نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 'یکطرفہ اور من مانی' سے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی کے قانون سازی کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے بیجنگ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تباہ کن تجویز پر ازسرنو غور کرے۔
انھوں نے چین کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے کی تلقین کی اور ہانگ کانگ کی اعلی خودمختاری کا احترام کرنے کا بھی درس دیا۔
- حکومت مخالف مظاہرے:
چین کی جانب سے ہانک گانک کے لیے قانون سازی کے نتیجے میں بیجنگ کو حکومت مخالف مظاہروں کو نشانہ بنانے کا موقع ملے گا، اس طرح کشیدگی اور بڑھتے جائے گی۔ گزشتہ برس ہانک گانک کی عوام نے بیجنگ کے خلاف زبردست مظاہرے کئے تھے۔
تاہم چین نے اس تجویز کا رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی کو کمزور کرنے کے لئے پرعزم بیرونی قوتوں سے ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لئے ایسی قانون سازی ضروری ہے۔