ETV Bharat / bharat

حیدرآباد لبریشن ڈے پر ریاستی وزیرداخلہ محمود علی کا رد عمل

تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے پیر کے روز نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں منعقد اجلاس میں شرکت کی۔

حیدرآباد لبریشن ڈے تنازعہ: محمود علی نے کیا خلاصہ
author img

By

Published : Aug 26, 2019, 8:04 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 9:09 AM IST

انہوں نے نکسلزم کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر انہوں نے دعوی کیا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد وزیراعلی کے سی آر نے نکسلزم کو ڈنڈے سے نہیں بلکہ ڈیولپمینٹ سے ختم کیا۔

حیدرآباد لبریشن ڈے تنازعہ: محمود علی نے کیا خلاصہ

تلنگانہ ریاست کے وزیر داخلہ محمود علی نے 17 ستمبر 1948 کو حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کے تاریخی دن کو لبریشن ڈے منانے کے بی جے پی کے اصرار کو سیاسی ایجندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ماضی پر سیاست کرنا بہتر نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'نظام ہمارا ماضی ہے، اس پر فرقہ وارانہ سیاست اچھی بات نہیں ہے جبکہ حیدرآباد اسٹیٹ کو بھارت میں ضم ہونے کے بعد نظام میر عثمان علی خان کو 'راج پرمکھ' بنایا گیا تھا، اس سے یہ بات صاف طور پر واضح ہوجاتی ہیکہ نظام نے حیدرآباد کو رضامندی کے ساتھ بھارت میں ضم کیا۔'
انہوں نے نظام کے عہد کو ہندو مسلم دوستی کا بہترین دور بتاتے ہوئے کہا کہ 'اس دور میں ہندو نظام سے بہت پیار کرتے تھے، حتی کہ خود نظام نے مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان کبھی فرق نہیں کیا۔'
قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ بی جے پی 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے منانا چاہتی ہے جس میں وزیر داخلہ امت شاہ کو مدعو کیا گیا ہے۔ بی جے پی کا اصرار ہے کہ 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے کو سرکاری طور پر منایا جائے جبکہ ریاستی حکومت اسے فرقہ وارانہ اقدام سمجھ کر منانے سے گریز کر رہی ہے جس کی وجہ سے تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت بی جے پی کے نشانے پر ہے۔'
اس پورے معاملے پر تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بارے میں بتایا کہ 'تلنگانہ میں ترقیاتی رفتار کو جاری رکھنے کے لیے وہ مرکز سے دوستانہ رشتے استوار رکھنا چاہتے ہیں۔'

انہوں نے نکسلزم کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر انہوں نے دعوی کیا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد وزیراعلی کے سی آر نے نکسلزم کو ڈنڈے سے نہیں بلکہ ڈیولپمینٹ سے ختم کیا۔

حیدرآباد لبریشن ڈے تنازعہ: محمود علی نے کیا خلاصہ

تلنگانہ ریاست کے وزیر داخلہ محمود علی نے 17 ستمبر 1948 کو حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کے تاریخی دن کو لبریشن ڈے منانے کے بی جے پی کے اصرار کو سیاسی ایجندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ماضی پر سیاست کرنا بہتر نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'نظام ہمارا ماضی ہے، اس پر فرقہ وارانہ سیاست اچھی بات نہیں ہے جبکہ حیدرآباد اسٹیٹ کو بھارت میں ضم ہونے کے بعد نظام میر عثمان علی خان کو 'راج پرمکھ' بنایا گیا تھا، اس سے یہ بات صاف طور پر واضح ہوجاتی ہیکہ نظام نے حیدرآباد کو رضامندی کے ساتھ بھارت میں ضم کیا۔'
انہوں نے نظام کے عہد کو ہندو مسلم دوستی کا بہترین دور بتاتے ہوئے کہا کہ 'اس دور میں ہندو نظام سے بہت پیار کرتے تھے، حتی کہ خود نظام نے مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان کبھی فرق نہیں کیا۔'
قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ بی جے پی 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے منانا چاہتی ہے جس میں وزیر داخلہ امت شاہ کو مدعو کیا گیا ہے۔ بی جے پی کا اصرار ہے کہ 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے کو سرکاری طور پر منایا جائے جبکہ ریاستی حکومت اسے فرقہ وارانہ اقدام سمجھ کر منانے سے گریز کر رہی ہے جس کی وجہ سے تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت بی جے پی کے نشانے پر ہے۔'
اس پورے معاملے پر تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بارے میں بتایا کہ 'تلنگانہ میں ترقیاتی رفتار کو جاری رکھنے کے لیے وہ مرکز سے دوستانہ رشتے استوار رکھنا چاہتے ہیں۔'

Intro:EXCLUSIVE

حیدرآباد لبریشن ڈے تنازعہ

"نظام" پر فرقہ وارانہ سیاست سے نالان ریاستی وزیر داخلہ

تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے بی جے پی کے ذریعے حیدرآباد لبریشن ڈے منانے پر زور دینے کو سیاسی ایجنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "نظام ہمارا ماضی ہے، اس پر فرقہ وارانہ سیاست اچھا نہیں "

نئی دہلی


تلنگانہ ریاست کے وزیر داخلہ محمود علی نے 17 ستمبر 1948 کو حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کے تاریخی دن کو کشمیر کا رنگ دینے اور لبریشن ڈے منانے کے بی جے پی کے اصرار کو سیاسی ایجندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی پر سیاست کرنا بہتر نہیں ۔
انہوں نے نظام کے عہد کو ہندو مسلم دوستی کا بہترین دور بتاتے ہوئے کہا کہ اس دور میں ہندو حضرات نظام سے بہت پیار کرتے تھے، حتی کہ خود نظام نے مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان کبھی دو نظری نہیں کی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے تفصیل بتایا کہ نظام خود ہندوستان سے انضمام چاہتے تھے، اگر کوئی صورت نہیں بنتی تب بھی وہ اپنی ریاست ہندوستان کو پیش کردیتے، نظام کی حکومت نے ہر مقام پر ہندوستان کی مدد کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں، یہاں سب کو سیاست کرنے کی آزادی ہے، میں کسی کو یہ صلاح نہیں دے سکتا کہ وہ سیاست کیسے کرے۔

قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ بی جے پی 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے منانا چاہتی ہے، جس میں وزیر داخلہ امت شاہ کو مدعو کیا گیا ہے، بی جے پی کا اصرار ہے کہ 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے کو سرکاری طور پر منایا جائے جبکہ ریاستی حکومت اسے فرقہ وارانہ اقدام سمجھ کر منانے سے گریز کر رہی ہے، جس کی وجہ سے تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت بی جے پی کے سخت نشانہ پر ہے۔

اس پورے معاملے پر آج تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بارے میں بتایا کہ تلنگانہ میں ترقیاتی رفتار کو جاری رکھنے کے لئے وہ مرکز سے دوستانہ رشتے استوار رکھنا چاہتے ہیں ۔

محمود علی نے مزید کہا کہ نریندررمودی ہمارے وزیر اعظم ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ انکا زیادہ تر فیصلہ ملک کے حق میں ہے۔ تلنگانہ کے وزیر داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسی بھی ریاست میں امن و امان کی بحالی کے لئے ترقی کا راستہ منتخب کرنا ہی حل ہے، معاملہ چاہے نکسلزم کا ہو یا کسی اور تشدد کا، سب کو ترقیاتی کاموں کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے۔



Body:@


Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 9:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.