بھارتی ریاست ہریانہ کے نوح شہر میں واقع کوٹلہ گاوں کے اراولی پہاڑ کی چوٹی پر تاریخی عمارت 'کوٹلہ قلعہ' واقع ہے۔
اس قلعہ کی تعمیر سنہ 1300 عیسوی میں نواب ناہر خان نے دشمنوں سے مقابلہ کرنے کے لیے ہزاروں فٹ کی اونچائی پر کرائی تھی۔
قلعہ کے چہار جانب نگرانی کی غرض سے مچانیں بنوائی گئی تھیں۔ سرنگ سے لے کر گھوڑسال اور تالاب بھی بنوائے گئے تھے۔
کوٹلہ گاوں کے اردگرد لمبی اور چوڑی دیوار کی تعمیر کی گئی تھی جس میں دو دروازے تھے جنہیں شام ہوتے ہی بند کر دیا جاتا تھا۔
صدیوں سے قلعہ کے ٹھیک سامنے کئی سو فٹ کی اونچائی سے پانی کا جھرنا گرتا ہے، جو قدرت کا ایک شاندار نمونہ ہے۔ آج کل مقامی باشندے اس جھرنے کے پانی سے اپنی ضروریات زندگی پوری کرتے ہیں۔
قلعہ میں ایک غار بھی ہے جس کی گہرائی کا اندازہ اب تک نہیں لگایا جا سکا ہے۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس تاریخی قلعہ کی بازیابی کے لیے حکومت کو سنجیدگی سے کوشش کرنی چاہیے۔
تعجب اس بات کی ہے کہ اب تک مرکزی اور نہ ہی ریاستی حکومت نے اس تاریخی قلعہ کی حفاظت پر توجہ دی ہے، جس سے آئندہ نسلوں کو تاریخی عمارتوں سے واقف کرایا جا سکے۔