یہ درخواست فوج کے حاضر سروس افسر نے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ پالیسی آئینی ہے اور فوج سے اس کو واپس لینے کے لئے کہا جائے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار سوشل میڈیا کے بغیر بیرون ملک مقیم اپنے کنبے کے لوگوں سے نہیں مل سکتا۔
وہ بھارتی فوج کی ہدایت نامے کے مطابق اپنے فیس بک اکاؤنٹ کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے کبھی بھی خفیہ اور حساس معلومات کو سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فوج کا ہدایت نامہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ فوجی آرڈر آزادی اظہار اور حق پرائیوسی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست کے مطابق آئین کے آرٹیکل 33 کے مطابق فوج کے بنیادی حقوق کے بارے میں صرف پارلیمنٹ ہی فیصلہ لے سکتی ہے اور فوج پارلیمنٹ نہیں ہے۔
فوج کا سوشل میڈیا کو حذف کرنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے۔ ایک طرف فوج سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو حذف کرنے کا حکم دیتی ہے اور دوسری طرف وہ سوشل میڈیا پر موجود فوجیوں کو محفوظ طرز عمل اپنانے کی تربیت دیتی ہے۔