تبلیغی جماعت کے پروگرام میں حصہ لینے والے 34 غیر ملکی جماعتیوں کی عرضیوں پر سماعت سپریم کورٹ میں دو جولائی تک کے لیے ٹل گئی ہے۔
اس دوران عدالت نے پیر کو مرکزی حکومت کو یہ بتانے کو کہا کہ کیا مرکز آنے والے کسی شخص کا ویزا منسوخ کرنے کا کوئی حکم جاری کیا گیا ہے۔
جسٹس کھانولکر نے کہا 'لیکن وزارت داخلہ کی نوٹیفکیشن کہتی ہے کہ یہ فیصلہ تو افسروں کو الگ الگ معاملوں کی بنیاد پر لیا جانا ہے۔ہمیں یہ پتہ لگانا ہوگا کہ کیا حکم جاری کئے گئے ۔'
اس سے پہلے عرضی گزاروں کی جانب سے عدالت میں دعوی کیا گیا کہ ویزا منسوخ کیے جانے یا بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے سلسلے میں حکومت کی جانب سے کوئی سرکاری حکم پاس نہیں کیاگیا ہے، صرف ایک پریس ریلیز جاری ہوئی اور ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے گئے۔