وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے بھارت میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے میڈیا سے خطاب کیا۔ ان کے علاوہ وزارت داخلہ کی جوائنٹ سکریٹری، پنیا سلیلہ سریواستو اور آئی سی ایم آر کے عہدیداروں نے بھی کورونا بحران سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
لو اگروال نے کہا کہ کورونا وائرس ملک بھر کے 325 اضلاع تک نہیں پہنچا ہے۔ وزارت صحت میں جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ صنعتی اکائیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ طبی سازوسامان اور رسد کی فراہمی کے لئے 'میک ان انڈیا' پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک دو لاکھ 90 ہزار چار سو ایک کووڈ 19 ٹرائلز ہوچکے ہیں۔ 15 اپریل کو صرف 30 ہزار 43 ٹیسٹ ہوئے تھے۔ وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے تازہ ترین 941 کیس رپورٹ ہوئے، جبکہ 37 افراد کی موت ہوگئی۔
لو اگروال نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی نیشنل پولیو سرویلانس نیٹ ورک ٹیم کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے ہماری پہلے سے جاری نگرانی کو مضبوط بنانے کے لئے ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عالمی ادارہ صحت کے عہدیداروں سے بات چیت کی، جس میں کورونا وائرس اور پھیلنے کے لئے مائکرو پلان کے گروپوں کو ضلعی سطح پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ بھارت کو دو چینی کمپنیوں سے تیز رفتار اینٹی باڈی ٹیسٹ کٹس سمیت 5 لاکھ ٹیسٹ کٹس موصول ہوئی ہیں۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزارت داخلہ کی جوائنٹ سکریٹری پنیا سلیلا سریواستو نے کہا کہ بوڑھے، غیر صحت مند اور کم عمر بچوں والے افراد کو گھر سے کام کرنے کی ترغیب دی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کو ایک جگہ جمع نہیں ہونا چاہئے۔ عوامی مقامات اور کسی بھی کام کی جگہ پر تھوکنے سے گریز کیا جائے۔
وزارت داخلہ نے عوامی قوانین اور کام کی جگہوں پر ماسک پہننے اور سماجی دوری جیسے کچھ اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
اس کے علاوہ لاک ڈاؤن کے دوران قواعد کے تناظر میں، مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ 3 مئی تک بک کیے گئے ٹکٹ ایئرلائن کمپنیاں مسافر کو پوری رقم واپس کریں گی۔