جسٹس اے کے چاؤلہ نے دہلی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ جلد از جلد او پی چوٹالہ کی عرضی پر کوئی فیصلہ کریں اور اس تعلق سے عدالت کو آگاہ کریں۔
سینیئر وکیل این ہری ہرن اور قانون داں امت سہنی نے او پی چوٹالہ کے موقف کی پیروی کر تے ہو ئے عدلیہ سے کہا کہ 'پیرول اینڈ فر لو گائیڈ لئنز، دہلی پریسن رولز' کے مطابق کوئی بھی قصوروار سال میں دو بارہ آٹھ ہفتے کے لیے پیرول پر رہائی حاصل کر سکتا ہے، جبکہ او پی چوٹالہ کو سال بھر سے زائد عرصے سے پیرول پر رہائی نہیں ملی ہے۔
اس سے قبل دہلی حکومت نے او پی چوٹالہ کی پیرول پر رہائی کی سخت مخالفت کی تھی اور کہا کہ پیرول عام انتخابات کے پیش نظر حاصل کیا جا رہا ہے۔
او پی چوٹالہ نے اپنی اہلیہ کی خرابیٔ صحت کا حوالہ دے کر پیرول کی منظوری کے لیے عرضی داخل کی ہے۔
وہیں دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ او پی چوٹالہ کی دیکھ بھال کے لیے ان کے خاندان دوسرے افراد بھی ہیں۔
ہریانہ کے سابق وزیراعلی او پی چوٹالہ اور ان کے بیٹے ہریانہ میں اجے اساتذہ کی بھرتی کے سلسلے میں ایک کیس میں قصوروار قرار دینے جانے پر دس برس جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ او پی چوٹالہ اس وقت ہریانہ کے وزیراعلی تھے۔
دہلی میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے او پی چوٹالہ اور ان کے بیٹے کو قصوار ٹھہرایا تھا۔