اکالی دل کے یوتھ ونگ نے مطالبہ کیا ہے کہ عبادت گاہ میں توڑ پھوڑ کرنے کے تمام قصورواروں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے دہلی پولیس اور حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر 72 گھنٹے کے اندر ان کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو وہ ایک تحریک کی شروعات کرے گی۔
اکالی دل کے یوتھ ونگ کے نائب صدر ڈنپل چڈا نے دہلی کے رشین کلچرل سینٹر میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبادت گاہ میں توڑ پھوڑ کی جتنی بھی مذمت کی جائے، وہ کم ہے۔ ان کے مطابق کچھ شرپسند عناصر ملک کے ماحول کو خرب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈنپل چڈا نے عام آدمی پارٹی کے مقامی رکن اسمبلی عمران حسین پر اس حادثے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
ڈنپل چڈا کے مطابق ان کی تنظیم اس حوالے سے جلد از جلد وزیرداخلہ امت شاہ سے ملاقات کرکے قصورواروں کے خلاف کارروائی مطالبہ کریں گے۔
دراصل گزشتہ دہلی کے لال کنواں حوض قاضی علاقے میں پارکنگ کو لے کر دونوں طبقوں کے چند نوجوان کے درمیان مارپیٹ ہوئی تھی، جو بعد میں فرقہ وارانہ تنازع میں تبدیل ہو گیا تھا۔
حوض قاضی علاقے میں چند روز سے چلنے والے فرقہ وارانہ کشیدگی دونوں آپسی رضامندی کے بعد دوروز قبل تقریبا ختم ہو چکا ہے اورعلاقے کا ماحول پرسکون ہے۔
لیکن اب سیاست نے اس معاملے میں دخل اندازی شروع کر دی ہے۔