ہاتھرس اجتماعی جنسی تشدد کی متاثرہ کی پیر کی رات علاج کے دوران موت ہو گئی تھی، اب متاثرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے، رپورٹ کے مطابق متاثرہ کے گلے میں زخم آئے ہیں اور ہڈیاں بھی ٹوٹ گئیں ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ کس طرح کی بربریت کی گئی ہے۔
صفدرجنگ اسپتال کی جاری کردہ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ کی موت کی اصل وجہ ویزرا رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ تاہم، اس رپورٹ میں گلے پر ہونے والے چوٹوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں متاثرہ لڑکی کے گلے پر داغ لگنے علاوہ گلا دبانے کا بھی ذکر ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف ایک بار نہیں بلکہ کئی بار گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس گینگ ریپ: اہل خانہ کی مرضی کے بغیر آخری رسومات ادا
متاثرہ نے خود کو بچانے کے لیے متعدد بار کوشش کی، جس کی وجہ سے گردن کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی۔ ابھی تک وزرا رپورٹ کے آنے کا انتطار کیا جا رہا ہے، جس کے بعد اس بات کی تصدیق ہوجائے گی کہ موت کی اصل وجہ کیا تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ 14 ستمبر کو صبح نو بجے ہوا تھا اور متاثرہ خاتون کو شام 4 بجے کے قریب علی گڑھ اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ جب متاثرہ کی حالت خراب ہوئی تو 28 تاریخ کو اسے دہلی صفدرجنگ اسپتال لایا گیا۔ علاج کے دوران 29 مئی کو صبح 6:55 بجے متاثرہ کی موت ہوگئی۔
یاد رہے کہ ہے کہ 14 ستمبر کو ہاتھرس کے ایک گاؤں میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی تھی۔ جس کے بعد اس کی طبیعت خراب ہوگئی اور اسے دہلی منتقل کردیا گیا، جہاں صفدرجنگ اسپتال میں اس کی موت ہوگئی۔ موت کے بعد خاتون کی لاش کو ہاتھرس لایا گیا، جہاں پولیس نے زبردستی اسے جلا دیا۔
اس کیس کے چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے، نیز اس پورے کیس کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے تین رکنی ایس آئی ٹی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جو ہاتھرس پہنچ چکی ہے۔ ایس آئی ٹی کو سات دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے۔