ETV Bharat / bharat

ہرسمرت کور کا استعفی: این ڈی اے میں ٹوٹ کے آثار - جے پی نڈا

حکومت کے زراعت بل کے معاملے پر مرکز کی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں اختلافات صاف طور پر ابھر کر سامنے آ گئے ہیں۔ ہرسمرت کور کے استعفیٰ کے بعد این ڈی اے میں ٹوٹ کے آثار سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ہرسمرت کور اور وزیر اعظم مودی: فائل فوٹو
ہرسمرت کور اور وزیر اعظم مودی: فائل فوٹو
author img

By

Published : Sep 18, 2020, 12:23 PM IST

مودی حکومت کے ذریعہ زراعت سے متعلق بل کو لوک سبھا میں پیش کرنے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ حکومت میں شامل حلیف پارٹیوں نے بھی اس بل کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے اور اس بل کو کسان مخالف قرار دیا جا رہا ہے۔

ہرسمرت کور
ہرسمرت کور

یہی وجہ ہے کہ جمعرات کو این ڈی اے میں شامل شرومنی اکالی دل کی رہنما و مرکزی وزیر ہرسمرت کور نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ جمعہ کو ان کے استعفیٰ کو رام ناتھ کووند نے منظور بھی کرلیا ہے۔

استعفیٰ کی کاپی
استعفیٰ کی کاپی

کور کی جگہ پر صدرجمہوریہ نے نریندر سنگھ تومر کو وزارت کی اضافی ذمہ داری سونپی ہے۔ این ڈی اے میں شامل اکالی دل ان تین بلوں میں سے پہلے بل کی مخالفت کی تھی جسے لوک سبھا میں پاس کردیا گیا ہے۔

ہرسمرت کور کے استعفیٰ کے بعد کانگریس نے جن نائک جنتا پارٹی پر دباؤ بناناشروع کردیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کیا 'دشینت جی ہرسمرت کور بادل کی طرح آپ کو بھی کم سے کم ڈپٹی سی ایم کی پوسٹ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ آپ کو کسانوں سے زیادہ اپنی کرسی پیاری ہے'۔

پرکاش سنگھ بادل اور ہرسمرت کور
پرکاش سنگھ بادل اور ہرسمرت کور

وہیں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بدھ کو شرومنی اکالی دل سے زرعی بلوں کے مسئلے پر بات چیت جاری رہنے کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ زرعی بلوں پر گمراہ کیا جارہا ہے۔ اکالی دل کی جلد ہی بلوں کو لے کر غلط فہمی دور ہوگی۔ حالانکہ جمعرات کو ہرسمرت کور نے استعفیٰ کا اعلان کردیا۔ اور اپنے استعفی پر ڈٹی بھی رہیں۔

زرعی بل کے خلاف کسانوں کا احتجاج
زرعی بل کے خلاف کسانوں کا احتجاج

اب ہرسمرت کور کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی کا کہنا ہے کہ ہرسمت کور کے مرکزی وزارت سے استعفی کے پیچھے پنجاب کی مقامی سیاست اہم وجہ ہے۔ بی جے پی میں اقتصادی معاملوں کے قومی ترجمان گوپال کرشنا اگروال نے بھارتی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا ' تینوں زرعی بلوں سے کسانوں کو ہی فائدہ پہنچنے والا ہے لیکن پنجاب میں جس طرح سے کانگریس نے جھوٹ پھیلایا ہے۔ اس سے مجھے لگتا ہے کہ شرومنی اکالی دل بھی مقامی سیاست کے دباؤ میں آگئی۔ جس کی وجہ سے ہرسمرت کور سے استعفیٰ دلایا گیا جبکہ تینوں بلوں سے کسانوں کو ہونے والے فائدے سے شرومنی اکالی دل بھی واقف ہے”۔

وہیں اس معاملے میں کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا رکن دیپندر ہڈا نے ٹویٹ کیا' پنجاب کی شرومنی اکالی دل، آپ نے پارلیمنٹ میں کانگریس کے ساتھ کسان مخالف 3 بلوں کی مخالفت کی ہمت دکھائی۔ لیکن افسوس ہے کہ ہریانہ کے بی جے پی، جے جے پی رہنمااقتدار کی بھوک کے لیے کسانوں کا بھروسہ توڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔

کانگریس کا دشینت کو چیلنج
کانگریس کا دشینت کو چیلنج

ہرسمرت جی کے استعفیٰ کے بعد اس سوال کو مزید طاقت ملتی ہے۔ جب پنجاب کی ساری پارٹیاں کسانوں کے حق میں ایک ہوکر مرکز کے ان کسان مخالف خطرناک بلوں کی مخالفت میں آسکتے ہیں تو ہریانہ میں برسراقتدار بی جے پی۔ جے جے پی رہنما کیوں کسانوں کا بھروسہ توڑ رہے ہیں۔

جے جے پی کے رکن اسمبلی دیویندر ببلی نے پارٹی میں تبدیلی کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے 10 اراکین اسمبلی غیر مطمئن ہیں۔ ببلی جے جے پی رکن اسمبلی رام کمار گوتم کے بعد دوسرے ایسے رکن اسمبلی ہیں جنہوں نے پارٹی میں دشینت چوٹالہ کی قیادت میں عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ ہفتہ ببلی کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ محکمہ کےافسران پر سنگین الزام لگارہے تھے۔ لاٹھی چارج معاملے میں جہاں دشینت چوٹالہ نے جانچ کے حکم دیئے جانے کی بات کہی تو وہیں ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کروکشتر میں کسی طرح کی لاٹھی چارج ہونے سے ہی انکار کیا ہے۔ ان کے انکار کے بعد کسانوں نے ان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا۔

مودی حکومت کے ذریعہ زراعت سے متعلق بل کو لوک سبھا میں پیش کرنے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ حکومت میں شامل حلیف پارٹیوں نے بھی اس بل کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے اور اس بل کو کسان مخالف قرار دیا جا رہا ہے۔

ہرسمرت کور
ہرسمرت کور

یہی وجہ ہے کہ جمعرات کو این ڈی اے میں شامل شرومنی اکالی دل کی رہنما و مرکزی وزیر ہرسمرت کور نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ جمعہ کو ان کے استعفیٰ کو رام ناتھ کووند نے منظور بھی کرلیا ہے۔

استعفیٰ کی کاپی
استعفیٰ کی کاپی

کور کی جگہ پر صدرجمہوریہ نے نریندر سنگھ تومر کو وزارت کی اضافی ذمہ داری سونپی ہے۔ این ڈی اے میں شامل اکالی دل ان تین بلوں میں سے پہلے بل کی مخالفت کی تھی جسے لوک سبھا میں پاس کردیا گیا ہے۔

ہرسمرت کور کے استعفیٰ کے بعد کانگریس نے جن نائک جنتا پارٹی پر دباؤ بناناشروع کردیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کیا 'دشینت جی ہرسمرت کور بادل کی طرح آپ کو بھی کم سے کم ڈپٹی سی ایم کی پوسٹ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ آپ کو کسانوں سے زیادہ اپنی کرسی پیاری ہے'۔

پرکاش سنگھ بادل اور ہرسمرت کور
پرکاش سنگھ بادل اور ہرسمرت کور

وہیں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بدھ کو شرومنی اکالی دل سے زرعی بلوں کے مسئلے پر بات چیت جاری رہنے کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ زرعی بلوں پر گمراہ کیا جارہا ہے۔ اکالی دل کی جلد ہی بلوں کو لے کر غلط فہمی دور ہوگی۔ حالانکہ جمعرات کو ہرسمرت کور نے استعفیٰ کا اعلان کردیا۔ اور اپنے استعفی پر ڈٹی بھی رہیں۔

زرعی بل کے خلاف کسانوں کا احتجاج
زرعی بل کے خلاف کسانوں کا احتجاج

اب ہرسمرت کور کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی کا کہنا ہے کہ ہرسمت کور کے مرکزی وزارت سے استعفی کے پیچھے پنجاب کی مقامی سیاست اہم وجہ ہے۔ بی جے پی میں اقتصادی معاملوں کے قومی ترجمان گوپال کرشنا اگروال نے بھارتی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا ' تینوں زرعی بلوں سے کسانوں کو ہی فائدہ پہنچنے والا ہے لیکن پنجاب میں جس طرح سے کانگریس نے جھوٹ پھیلایا ہے۔ اس سے مجھے لگتا ہے کہ شرومنی اکالی دل بھی مقامی سیاست کے دباؤ میں آگئی۔ جس کی وجہ سے ہرسمرت کور سے استعفیٰ دلایا گیا جبکہ تینوں بلوں سے کسانوں کو ہونے والے فائدے سے شرومنی اکالی دل بھی واقف ہے”۔

وہیں اس معاملے میں کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا رکن دیپندر ہڈا نے ٹویٹ کیا' پنجاب کی شرومنی اکالی دل، آپ نے پارلیمنٹ میں کانگریس کے ساتھ کسان مخالف 3 بلوں کی مخالفت کی ہمت دکھائی۔ لیکن افسوس ہے کہ ہریانہ کے بی جے پی، جے جے پی رہنمااقتدار کی بھوک کے لیے کسانوں کا بھروسہ توڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔

کانگریس کا دشینت کو چیلنج
کانگریس کا دشینت کو چیلنج

ہرسمرت جی کے استعفیٰ کے بعد اس سوال کو مزید طاقت ملتی ہے۔ جب پنجاب کی ساری پارٹیاں کسانوں کے حق میں ایک ہوکر مرکز کے ان کسان مخالف خطرناک بلوں کی مخالفت میں آسکتے ہیں تو ہریانہ میں برسراقتدار بی جے پی۔ جے جے پی رہنما کیوں کسانوں کا بھروسہ توڑ رہے ہیں۔

جے جے پی کے رکن اسمبلی دیویندر ببلی نے پارٹی میں تبدیلی کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے 10 اراکین اسمبلی غیر مطمئن ہیں۔ ببلی جے جے پی رکن اسمبلی رام کمار گوتم کے بعد دوسرے ایسے رکن اسمبلی ہیں جنہوں نے پارٹی میں دشینت چوٹالہ کی قیادت میں عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ ہفتہ ببلی کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ محکمہ کےافسران پر سنگین الزام لگارہے تھے۔ لاٹھی چارج معاملے میں جہاں دشینت چوٹالہ نے جانچ کے حکم دیئے جانے کی بات کہی تو وہیں ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کروکشتر میں کسی طرح کی لاٹھی چارج ہونے سے ہی انکار کیا ہے۔ ان کے انکار کے بعد کسانوں نے ان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.