انہوں نے جمعرات کو کہا کہ وہ آسام کے انچارچ جنرل سکریٹری رہے ہیں اور ریاست میں پارٹی کو صرف تین سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ انہیں کم از کم 8 سیٹوں پر پارٹی کی جیت کی امید تھی۔
انہوں نے کہا کہ آسام کے انچارج جنرل سکریٹری ہونے کی وجہ سے ریاست میں پارٹی کوہو نے والی شکست کے لئے وہ اخلاقی طور پر ذمہ دار ہیں اور اس ذمہ داری کے تحت وہ اپنے عہدے سے استعفی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ اس انتخابات میں آسام میں پارٹی کےووٹ 6.7 فیصد اضافہ ہوا ہے، لیکن اس کی سیٹوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ پچھلے لوک سبھا میں ریاست میں پارٹی کے تین ہی رکن تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار انہیں زیادہ سیٹوں پر جیت کی امید تھی اور اس امید کے مطابق نتائج نہیں رہ رہے ہیں لہذا وہ عہدے سے استعفی دے رہے ہیں ۔
دریں اثنا راوت اتراکھنڈ میں پارٹی کو مضبوط بنانے کے کام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو ٹوئیٹ کیا،' پارٹی کی کے مخلص کارکنوں کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے سلام کو قبول کیا۔ اس موقع پر کارکنوں کے ساتھ پنچایتی انتخاب کے سلسلے میں تفصیلی بات چیت بھی کی گئی'۔