ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے اعجاز خان نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے لیے خطرناک ہے بلکہ اس سے غیر مسلوں کو بھی نقصان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'فلمی دنیا ایک الگ ہی جگہ ہے جہاں کچھ لوگ بولتے ہیں اور کچھ لوگ نہیں بھی بولتے ہیں ایسے میں بہت سارے لوگ اس لیے نہیں بولتے ہیں کہ انہیں ڈر ہوتا ہے حکومت کی جانب سے دباؤ ڈالے جانے کا'۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتاج اور دھرنے میں کسی سیاسی رہنماؤں کی قیادت حاصل نہیں ہے اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'ہمیں کسی رہنما کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ ہماری رہنماوئی کے لیے قرآن زندہ ہے اور ہمارا اللہ بہت خوش ہے کہ ہمارے خون کے قطرے قطرے میں ہندوستان زندہ ہے'۔
احتجا میں شامل ہونے کے بعد انہوں نے اپنی نظم پڑھی اور اس نظم کے ذریعے انہوں نے اپنی حب الوطنی کا ثبوت دیا، اس دوران انہوں نے کہا کہ ان تمام مقامات کا دورہ کریں جہاں جہاں اس کے خلاف احتجاج اور دھرے ہو رہے ہیں
سی اے اے، این آر سی این پی آر کے خلاف گزشتہ 11 دنوں سے احمدآباد کے رکھیال علاقے میں بڑی تعداد میں لوگ احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔