شانڈليا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر ان سے سوال کیا ہے کہ ناتھورام گوڈسے اگر مہاتما گاندھی کا قاتل ہے تو جرنیل سنگھ بھنڈراوالا کے بارے میں ان کی کیا رائے ہے۔ حکومت یہ بتائے کہ بھنڈراوالا کو فوج نے کیوں موت کے گھاٹ اتارا تھا کیونکہ کچھ خالصتان نواز انہیں شہید، سنت اور گرو مانتے ہیں۔ حکومت کو ملک کے اتحاد اور سالمیت کے خاطر گوڈسے اور بھنڈراوالا پر قرطاس ابیض جاری کرکے اپنا نقطہ نظر واضح کرنا چاہیئے۔
شانڈليا کے مطابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ ٹھاکر اگر گوڈسے کو محب وطن بتاتی ہیں تو پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہو جاتا ہے اور بھنڈراوالا کے خلاف ایک لفظ بولنے پر پولیس مقدمہ تک درج کر دیتی ہے۔ کیا ملک کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بتائیں گے کہ چھ جون 1984 کو فوج کے آپریشن میں مارے گئے دہشت گردوں کے کیا کیا نام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اس سلسلے میں وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کو میمورنڈم سونپ کر ان سے مانگ کریں گے کہ مرکزی حکومت کی نظروں میں گوڈسے اگر محب وطن نہیں ہے تو بھنڈراوالے کے شہید یا سنت ہونے پر ان کی کیا رائے ہے۔ انہوں نے ایسا ہی ایک خط پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ کو بھی لکھا ہے۔