مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان کہا کہ 'یہ قانون شہریت دینے والا ہے نہ کہ کسی کی شہریت چھیننے والا، اور حکومت ان سبھی لوگوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے جنہیں اس قانون کے ذریعے شہریت چھینے جانے کا اندیشہ ہے۔
نرملا سیتا رمن نے چینئی شہری منچ کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ 'جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں ان لوگوں کو افواہوں کے ذریعے گمراہ نہیں کرنا چاہیے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سی اے اے کی وجہ سے ملک میں رہنے والا کوئی بھی مسلم شہری متاثر نہیں ہوگا، انہوں نے کہا 'شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔
نرملا سیتا رمن نے مزید کہا کہ 'ریاستی حکومتوں کی جانب سے اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد منظور کرنے کے باوجود اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والی حزب اختلاف جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سری لنکا اور بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں کو دیکھنا کافی تکلیف دہ ہے، اسے دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ لوگ جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ پناہ گزین کیمپوں کی بات کیوں نہیں کرتے، جو انسانی حقوق کی باتیں نہیں کرتے وہ صرف سی اے اے کی مخالفت کی باتیں کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سنہ 1964 سے سنہ 2008 تک سری لنکا سے آئے ہوئے چار لاکھ سے زائد تمل افراد کو بھارت کی شہریت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ'سنہ 2014 تک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے 566 مسلمانوں کو شہریت دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ 'گزشتہ چھ برسوں میں 2838 پاکستانی، 948 افغانی اور 172 بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو شہریت دی گئی ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔