ETV Bharat / bharat

حکومت سی اے اے پر بات چیت کے لیے تیار: نرملاسیتارمن

ایک جانب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج جاری ہے تو دوسری جانب نریندر مودی کی کابینہ میں شامل مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے چینئی میں منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ حکومت سی اے اے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔

نرملاسیتارمن
نرملاسیتارمن
author img

By

Published : Jan 19, 2020, 8:35 PM IST

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان کہا کہ 'یہ قانون شہریت دینے والا ہے نہ کہ کسی کی شہریت چھیننے والا، اور حکومت ان سبھی لوگوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے جنہیں اس قانون کے ذریعے شہریت چھینے جانے کا اندیشہ ہے۔

نرملا سیتا رمن نے چینئی شہری منچ کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ 'جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں ان لوگوں کو افواہوں کے ذریعے گمراہ نہیں کرنا چاہیے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سی اے اے کی وجہ سے ملک میں رہنے والا کوئی بھی مسلم شہری متاثر نہیں ہوگا، انہوں نے کہا 'شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔

نرملا سیتا رمن نے مزید کہا کہ 'ریاستی حکومتوں کی جانب سے اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد منظور کرنے کے باوجود اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والی حزب اختلاف جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سری لنکا اور بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں کو دیکھنا کافی تکلیف دہ ہے، اسے دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آجائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ لوگ جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ پناہ گزین کیمپوں کی بات کیوں نہیں کرتے، جو انسانی حقوق کی باتیں نہیں کرتے وہ صرف سی اے اے کی مخالفت کی باتیں کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سنہ 1964 سے سنہ 2008 تک سری لنکا سے آئے ہوئے چار لاکھ سے زائد تمل افراد کو بھارت کی شہریت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ'سنہ 2014 تک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے 566 مسلمانوں کو شہریت دی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ 'گزشتہ چھ برسوں میں 2838 پاکستانی، 948 افغانی اور 172 بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو شہریت دی گئی ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان کہا کہ 'یہ قانون شہریت دینے والا ہے نہ کہ کسی کی شہریت چھیننے والا، اور حکومت ان سبھی لوگوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے جنہیں اس قانون کے ذریعے شہریت چھینے جانے کا اندیشہ ہے۔

نرملا سیتا رمن نے چینئی شہری منچ کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ 'جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں ان لوگوں کو افواہوں کے ذریعے گمراہ نہیں کرنا چاہیے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سی اے اے کی وجہ سے ملک میں رہنے والا کوئی بھی مسلم شہری متاثر نہیں ہوگا، انہوں نے کہا 'شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔

نرملا سیتا رمن نے مزید کہا کہ 'ریاستی حکومتوں کی جانب سے اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف قرار داد منظور کرنے کے باوجود اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والی حزب اختلاف جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سری لنکا اور بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں کو دیکھنا کافی تکلیف دہ ہے، اسے دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آجائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ لوگ جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ پناہ گزین کیمپوں کی بات کیوں نہیں کرتے، جو انسانی حقوق کی باتیں نہیں کرتے وہ صرف سی اے اے کی مخالفت کی باتیں کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سنہ 1964 سے سنہ 2008 تک سری لنکا سے آئے ہوئے چار لاکھ سے زائد تمل افراد کو بھارت کی شہریت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ'سنہ 2014 تک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے 566 مسلمانوں کو شہریت دی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ 'گزشتہ چھ برسوں میں 2838 پاکستانی، 948 افغانی اور 172 بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو شہریت دی گئی ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔

Intro:Body:



OthersPosted at: Jan 19 2020 7:17PM

حکومت سی اے اے پر بات چیت کے لئے تیار: نرملاسیتارمن

حکومت سی اے اے پر بات چیت کے لئے تیار: نرملاسیتارمن



چنئی، 19 جنوری (یواین آئی) مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر جاری بحث کے درمیان آج کہا کہ یہ شہریت دینے کا قانون ہے نہ کہ چھیننے کا اور حکومت ان سبھی لوگوں سے بات کرنے کے لئے تیار ہے جنہیں اپنی شہریت سے محروم ہونے کا اندیشہ ہے محترمہ سیتا رمن نے چنئی شہری منچ کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں، انہیں افواہ پھیلا کر لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہئے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ سي اے اے سے ملک میں رہنے والا کوئی بھی مسلم شہری متاثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا، "شہریت قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔



انہوں نے کہا، "ریاست حکومتوں کی طرف سے اسمبلیوں میں سی اے اے کے خلاف قرارداد منظور کرنے کے باوجود اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔



محترمہ سیتا رمن نے شہریت قانون کی مخالفت کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا اور بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں کو دیکھنا کافی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا، " اسے دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آجائیں گے۔



محترمہ سیتارمن نے کہا، "وہ لوگ جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ پناہ گزین کیمپوں کی بات کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ جو انسانی حقوق کی باتیں نہیں کرتے وہ صرف سی اے اے کی مخالفت کی باتیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، "1964 سے 2008 تک سری لنکا سے آئے چار لاکھ سے زیادہ تمل لوگوں کو ہندوستان کی شہریت دی گئی ہے."

انہوں نے کہا کہ 2014 تک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے 566 مسلمانوں کو شہریت دی گئی ہے۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا ہے کہ گزشتہ چھ برسوں میں 2838 پاکستانی پناہ گروں کو، 948 افغانستانیوں کو اور 172 بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو شہریت دی گئی ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.