مودی حکومت کے ذریعہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی ایس پی جی (خصوصی سکیورٹی فورس) کور ہٹانے کے بعد اب گاندھی خاندان کا اعلی ترین سکیورٹی کور ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایس پی جی سکیورٹی ملک میں دی جانے والی اعلی ترین سکیورٹی ہے۔ گاندھی خاندان سے ایس پی جی ہٹانے کے بعد اب یہ سکیورٹی صرف وزیر اعظم نریندر مودی کو ہی حاصل ہوگی۔
مودی حکومت کے ذریعہ ایس پی جی سکیورٹی ہٹانے کا اشارہ مختلف سکیورٹی ایجنسیوں کے تجزیے کے بعد دیا گیا ہے۔ ایس پی جی ہٹنے کے بعد گاندھی خاندان کو زید پلس سکیورٹی ملے گی، جس میں سی آر پی ایف کے کمانڈو شامل ہوں گے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق سکیورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ خطروں کے اندیشوں کا جائزہ لیا گیا، جس کے مطابق گاندھی خاندان کو ایس پی جی حفاظتی کور کی ضرورت نہیں۔
حکومت کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گاندھی خاندان نے ایس پی جی حفاظتی کور کے طے شدہ پیمانے پر کھرے نہیں اترے، گاندھی خاندان کے تینوں افراد نے ایس پی جی حفاظتی دائرہ سے بارہا باہر نکل کر نقل و حرکت کی۔
راہل گاندھی نے 2015 سے اب تک 1892 مرتبہ نان بلیٹ گاڑی کا استعمال کیا، 1991 سے اب تک راہل گاندھی نے 156 غیر ملکی دورہ کیا جس میں 143 دوروں میں راہل گاندھی نے ایس پی جی کی خدمات نہیں لیں۔
سونیا گاندھی نے بھی 2015 سے اب تک 50 مرتبہ نان بلیٹ گاڑی کا استعمال کیا۔ انہوں نے اپنے 24 غیر ملکی دوروں میں ایس پی جی کی خدمات نہیں لیں۔ پرینکا گاندھی نے بھی 339 مرتبہ نان بلیٹ گاڑی کا استعمال کیا۔ پرینکا گاندھی نے ایس پی جی پر ذاتی معلومات جمع کرنے اور اسے حکومت کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام بھی لگایا۔
حکومت نے ایجنسیوں کے جائزے کے بعد گاندھی خاندان سے ایس پی جی ہٹانے کا اشارہ دیا۔ ابھی تک کانگریس کی جانب سے اس تعلق سے کوئی رسمی رد عمل سامنے نہیں آیا تاہم کانگریس کے لیڈروں میں حکومت کے اس رویہ سے شدید بے چینی ہے۔
واضح ہو کہ ایس پی جی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد تشکیل پائی تھی، 1989 سے اب تک گاندھی خاندان سے کسی بھی حکومت نے ایس پی جی حفاظت نہیں ہٹائی تھی۔