قومی درالحکومت دہلی میں کانگریس صدر سونیا گاندھی نے پیر کو مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے جمہوری تنظیموں کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'حکومت تنظیموں کے ذریعہ سے مخالفین کی آواز دبانے کا کام کررہی ہے'۔
سونیا گاندھی نے آج ایک انگریزی روزنامے میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت جمہوریت ستون پر حملے کرکے انہیں خراب کرنے میں لگی ہے اور جمہوریت کو مضبوط کرنے والی ہر تنظیم کا استعمال اپوزیشن پر حملہ کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیز کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت خطرے میں آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت شدید بحران میں کا شکار ہوگئی ہے اور حکومت اس سے ابرنے کی کوشش کرنے کے بجائے جمہوری تنظیموں کا غلط استعمال کرکے مخالفین پر حملہ کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اظہار رائے کی آزادی چھینی جارہی ہے اور جمہوری نظام کو مضبوط کرنے والی تنظیمون کا غلط استعمال ہورہا ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے پورے نظام کو ہی برباد کردیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تفتیشی ایجنسیز کا استعمال اپوزشین کو ڈرانے اور دھمکانے کے لیے کیا جارہا ہے۔
سونیا نے کہا کہ حکومت کا نشانہ اپوزیشن کے رہنما ہیں اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور آئی این اے جیسی تفتیشی ایجنسیز وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے اشارے پر کام کررہی ہیں۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے پہلے دور اقتدار سے ہی اپوزیشن پارٹیز کے رہنماؤں کو اپنا دشمن مانتے ہوئے انہیں نشانے پر لینا شروع کردیا تھا۔
حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے طلبہ کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے غیر جمہوری اقدام کی تنقید کرنے والے نامور دانشوروں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل اور مجوزہ قومی شہریت رجسٹر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین نے پرامن احتجاج کیا۔
شاہین باغ سے لے کر ملک کے دیگر حصوں میں اس سلسلے میں زبردست تحریک ہوئی، لیکن ان کی بات سننے کے بجائے ان پر کھلے عام حملے کیےگئے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت مخالفین کی بات سننے کے بجائے ان پرجابرانہ کارروائی کرتی ہے اور سی کا نتیجہ ہے کہ اس نے ان احتجاجی مظاہروں کو ملک کے خلاف سازش بتاتے ہوئے 700 سے زیادہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کئی لوگوں کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک نے لاتعداد قربانیوں اور بڑی محنت سے جمہوریت حاصل کی ہے اس لیے آئین میں موجود التزامات پر عمل کرتے ہوئے اس کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔