کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ملک کے مختلف حصوں کے کسانوں کے ساتھ بات چیت کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی، کمزور جی ایس ٹی اور کورونا کے دوران ملک کے کسان اور مزدوروں پر حملہ کرکے انہیں کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔
نوٹ بندی کے وقت جب اس طبقے کو پیسہ دینا چاہئے تھا تو اس کے بجائے پیسہ صرف تین چار صنعت کاروں کو دیا گیا، جس سے ان کی آمدنی بڑھتی گئی کسان کی آمدنی کم ہوتی گئی۔
انہوں نے کسانوں سے کہا کہ ’’کسان اور مزدور ملک کی ریڑھ ہیں اور مودی حکومت کا ہدف اسی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنا ہے، زراعت سے متعلق حال ہی میں پاس تین قوانین اور نوٹ بندی اور جی ایس ٹی میں فرق نہیں ہے۔
حکومت نے آپ کے پیر پر کلہاڑی ماری ہے، اب چھرا گھونپ دیا ہے، زراعت سے متعلق اس قانون کی مخالفت کرنا ہی پڑے گا، اس کی مخالفت صرف کسانوں کے لیے نہیں بلکہ ملک کے مستقبل کے لیے ضروری ہے۔‘‘
کانگریس رہنما نے کہا کہ کسان کی آواز میں بہت دم ہے، کسان کی آواز نوجوانوں، فوج، پولس میں ہر جگہ ہے، اسی آواز کے بل پر ہندوستان کو آزادی ملی تھی، کسان مزدور کو کمزور کرکے اس حکومت کا ہدف ہندوستان کی ریڑھ توڑ کر ملک کی جائیداد پر قبضہ کرنے کا ہے۔