ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس کی زیرصدارت کمیٹی کے تیسرے دو ماہی اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کووڈ ۔19 کی وجہ سے پیدا ہونے والےغیر یقینی حالات سے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں شرح نمو منفی 9.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
تیسری سہ ماہی میں اس میں 5.6 فیصد کی گراوٹ رہ سکتی ہے جبکہ چوتھی سہ ماہی میں اس میں 0.5 فیصد کا اضافہ دیکھا جاسکتا ہے۔ سال 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں 20.6 فیصد کا اضافہ درج کئے جانے کا امکان ہے۔
شکتی کانت داس نے کہا کہ توقع ہے کہ پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں تقریباً 24 فیصد کی گراوٹ آنے کے بعد دوسری سہ ماہی میں استحکام کی امید ہے۔ سرکاری اخراجات میں بڑھتے اضافہ اور دیہی علاقوں میں مانگ بڑھنے سے معیشت میں بہتری آرہی ہے۔
کورونا وائرس کے سبب سپلائی میں رکاوٹ اور نقل و حمل کے بڑھتے ہوئے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے لاگت قیمت کا دباؤ اب بھی بنا ہوا ہے، لیکن انلاک کے بعد سے یہ خطرات کم ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیہی معیشت میں بہتری کی توقع ہے لیکن معاشرتی فاصلے کی وجہ سے شہری مانگ میں بہتری کے امکانات بہت کم نظر آرہے ہیں۔ خدمات کے سیکٹر کو کورونا سے پہلے والی پوزیشن تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے لیکن تیسری سہ ماہی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بہتری کی امید ہے۔
نجی سرمایہ کاری اور برآمدات کے اب بھی دباؤ میں رہنے کا امکان ہے کیونکہ کورونا کی وجہ سے بیرون ملک سے آنے والی مانگ کمزور ہے۔