ETV Bharat / bharat

'دیہی ترقی کے لیے گاندھیائی تصور کی ضرورت'

مہاتما گاندھی کی 150ویں یوم پیدائش سے قبل ای ٹی وی بھارت نے گاندھیائی تجربہ کار اور بدعنوانی کے مخالف انا ہزارے کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کی جس میں انہوں نے کہا کہ دیہی ترقی کے لیے گاندھیائی تصور کی ضرورت ہے چونکہ بڑھتی ہوئی شہریت ماحولیات کی زیادتی کا باعث بن گئی ہیں۔

'دیہی ترقی کے لیے گاندھیائی تصور کی ضرورت'
author img

By

Published : Aug 30, 2019, 7:54 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 8:02 PM IST

سماجی کارکن انا ہزارے نے ملک کی افسوسناک حالت کا ذمہ دار شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کو ٹھہرایا۔

انا ہزارے کا کہنا ہے کہ : 'قوم کی ترقی کے لیے دیہی ترقی ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے ہم نے آزادی کے بعد غلط راستہ اختیار کر لیا۔ ہم دیہات کے بجائے صرف شہر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ دیہات میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگ شہروں کا رخ کر رہے ہیں۔

'دیہی ترقی کے لیے گاندھیائی تصور کی ضرورت'

انہوں نے کہا کہ یہ گزشتہ اور موجودہ حکومت کی غلطی ہیں جنہوں نے صرف شہر پر توجہ دی اور گاؤں کو نظر انداز کر دیا۔

انا ہزارے نے موجودہ دور میں قدرتی وسائل کی زیادتی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال دیہات میں پائیدار ترقی کے لیے گاندھیائی نظریے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کا طرز عمل خالص اور بے داغ تھا۔ ستیہ گراہیوں کو بھی اسی کی پیروی کرنی چاہیے۔ ان کا کردار، طرز عمل اور خیالات خالص ہونے چاہیے اور ان کی زندگی میں معاشرتی اور قومی تناظر بھی ہونا چاہیے۔ یہی لوگ ستیہ گرہ اور عدم تشدد کو اپنا سکتے ہیں۔ لیکن اچھے کردار کے بغیر یہ اقدار کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا، 'ان سب چیزوں کے علاوہ لوگوں میں ذلت برداشت کرنے کی طاقت ہونی چاہیے۔ گاندھی جی کی زندگی ذلت سے بھری ہوئی تھی، یہاں تک کہ انہیں ٹرین سے باہر پھینک دیا گیا تھا۔ لیکن اس سے انہیں کبھی بھی غصہ نہیں آیا۔'

انا ہزارے کا کہنا ہے کہ آج کل گاندھی جی کی دی ہوئی تعلیم کو کوئی بھی صحیح سے اپنا نہیں رہا۔ گاندھی جی کے خیالات نے لوگوں کی زندگیوں میں گھر کر کیا ہونا چاہیے تھا لیکن افسوس ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خود غرضی کی وجہ سے آج کل سچائی اور عدم تشدد زیادہ کارگر نہیں ہے۔

سماجی کارکن انا ہزارے نے ملک کی افسوسناک حالت کا ذمہ دار شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کو ٹھہرایا۔

انا ہزارے کا کہنا ہے کہ : 'قوم کی ترقی کے لیے دیہی ترقی ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے ہم نے آزادی کے بعد غلط راستہ اختیار کر لیا۔ ہم دیہات کے بجائے صرف شہر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ دیہات میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگ شہروں کا رخ کر رہے ہیں۔

'دیہی ترقی کے لیے گاندھیائی تصور کی ضرورت'

انہوں نے کہا کہ یہ گزشتہ اور موجودہ حکومت کی غلطی ہیں جنہوں نے صرف شہر پر توجہ دی اور گاؤں کو نظر انداز کر دیا۔

انا ہزارے نے موجودہ دور میں قدرتی وسائل کی زیادتی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال دیہات میں پائیدار ترقی کے لیے گاندھیائی نظریے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کا طرز عمل خالص اور بے داغ تھا۔ ستیہ گراہیوں کو بھی اسی کی پیروی کرنی چاہیے۔ ان کا کردار، طرز عمل اور خیالات خالص ہونے چاہیے اور ان کی زندگی میں معاشرتی اور قومی تناظر بھی ہونا چاہیے۔ یہی لوگ ستیہ گرہ اور عدم تشدد کو اپنا سکتے ہیں۔ لیکن اچھے کردار کے بغیر یہ اقدار کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا، 'ان سب چیزوں کے علاوہ لوگوں میں ذلت برداشت کرنے کی طاقت ہونی چاہیے۔ گاندھی جی کی زندگی ذلت سے بھری ہوئی تھی، یہاں تک کہ انہیں ٹرین سے باہر پھینک دیا گیا تھا۔ لیکن اس سے انہیں کبھی بھی غصہ نہیں آیا۔'

انا ہزارے کا کہنا ہے کہ آج کل گاندھی جی کی دی ہوئی تعلیم کو کوئی بھی صحیح سے اپنا نہیں رہا۔ گاندھی جی کے خیالات نے لوگوں کی زندگیوں میں گھر کر کیا ہونا چاہیے تھا لیکن افسوس ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خود غرضی کی وجہ سے آج کل سچائی اور عدم تشدد زیادہ کارگر نہیں ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 8:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.