ریاست راجستھان میں اردو اکادمی کے سابق چیئر مین اشرف علی خلجی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران رایست کی کانگریس حکومت پر اردو کو برباد کرنے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت بنے ہوئے دو برس سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے لیکن یہاں پر اردو سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا جا رہا ہے، اشرف علی خلجی میں کہاں کہ آج دو برس مکمل ہونے کے باوجود راجستھان حکومت کی جانب سے اردو اکادمی کا چیئرمین تک نہیں منتخب کیا گیا ہے، ایسے میں اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ راجستھان میں اردو کو فروغ دینے کے لیے ریاستی حکومت کس طرح سے کام کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
بات چیت میں کے دوران کہا کہ 'آج اردو اساتذہ اور مدرسہ پیرا ٹیچر حکومت کے خلاف پوری ریاست میں احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں، لیکن حکومت ان کے مطالبات کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے، رونکھا کی راجستھان اردو اکادمی سے متعلق کسی طرح کے مشاعرے یا کوئی دیگر پروگرام جو بی جے پی حکومت کے وقت ہوا کرتے تھے وہ اب یہاں راجستھان میں منعقد نہیں کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا مسلمانوں کو سمجھنا ہوگا کہ اقلیتی طبقے کے لوگ محض ووٹ بینک نہی ہیں بلکہ ان سے متعلق کام ہونے چاہیے۔
اشرف خلجی نے مزید کہا کہ جب میں راجستھان اردو اکادمی کا چیئرمین تھا تو اردو سے متعلق مشاعرے اور دیگر پروگرامز میں راجستھان اول درجے پر ہوا کرتا تھا، حکومت کو چاہیے کہ جلد سے جلد سے اردو اکادمی کا چیئرمین منتخب کیا جائے،
انہوں نے بی جے پی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہی ایک ایسی پارٹی ہے جو جو اچھا کام کرتی ہے۔