انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور وادی میں تحدیدات کے بعد اس قسم کا یہ دوسرا وفد ہے جس پر مرکزی حکومت کروڑوں روپیہ خرچ کررہی ہے لیکن اس طرح کے وفد سے مسئلہ کشمیر ، یا کشمیری عوام کے مسائل کو حل نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے چند سیاسی رہنماؤں کی لیفٹنٹ گورنر سے ملاقات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ لیفٹنٹ گورنر جی سی مرمو سے ملے وہ پی ڈی پی کے رہنما تھے جنہیں پی ڈی پی سے بے دخل بھی کیا گیا۔ شیخ بشیر احمد نے کہا کہ جب تک نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کی نظر بندی ختم نہیں کی جاتی تب تک انتخابات کے بارے میں فیصلہ نہیں لیا جاسکتا۔