عید کا چاند نظر آنے کے بعد سے ہی مسجدیں قمقموں سے سج جایا کرتی تھیں۔ نماز کے بعد دیر تک گہما گہمی ہوا کرتی تھی۔ لاک ڈاون اور کورونا کی وجہ سے لوگوں نے اس بار عید کی نماز گھر میں ہی ادا کی۔
ریاست بہار کے سب سے بڑے ملی ادارے 'امارت شرعیہ بہار' کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ 15 سو سالہ اسلامی تاریخ کا یہ پہلا ایسا موقع ہے جب عید غیر معمولی رہا اور دارالحکومت پٹنہ کی تمام تر مسجدیں ویران رہیں۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ' 15 سو سالہ اسلامی تاریخ کا یہ پہلا موقع ہے جب عید غیر معمولی طور پر منائی گئی۔ مسجدوں کے دروازے بند رہے عیدگاہیں بند رہیں۔ لوگوں نے جماعت سے اور لوگوں کے ساتھ مل کر عید کی نماز ادا نہیں کی، لیکن اس پر فخر بھی ہے کہ ہماری قوم نے ملک کو سمجھا، حالات کو سمجھنے کا سلیقہ لوگوں کے اندر آیا اور لاک ڈاون کی پابندیوں کا اہتمام کیا'۔