مودی حکومت کی دوسری مدت کار کے دوسرے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں کسانوں کے لیے متعدد اعلانات کیے۔
روزگار اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا حکومت کے لیے ایک چلینچ ہے، ایسے میں حکومت نے کسانوں کی ناراضگی دور کرنے کے لیے زراعت کے شعبے میں تبدیلی کی ہے۔
جس کے تحت مرکزی حکومت نے کسانوں کو اقتصادی مشکلات سے باہر نکالنے متعدد اعلان کیا۔
نمبر (1) ریاستی حکومتوں کے ذریعے ماڈل ایگری لینڈ لیز کا نفاذ۔
نمبر (2) 100 اضلاع میں پانی کے نظام کے لیے ایک بڑی اسکیم چلائی جائے گی، تاکہ کاشتکاروں کو پانی کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
نمبر(3) 20 ہزار کسانوں کے پمپ کو شمشی توانائی یعنی سولر نظام سے لیس کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مزید 15 لاکھ کسانوں کے کھیتوں کو شمسی توانائی سے مدد کی جائے گی۔
ہر منصوبے میں گاؤں، غریب اور کسانوں کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔
دالوں کے لیے ملک کو خود کفیل بنانے والے کسانوں کی ستائش قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کسان مسلسل کامیابی کی طرف بڑھیں گے۔ ڈیری کاموں کو بڑھاؤا دیا جائے گا۔ دس ہزار کسانوں کا پیداواری ایسوسی ایشن بنے گا۔ کسانوں کو مناست قیمت دینا ہمارا ہدف ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں کسانوں کے لیے نئے قدم اٹھائے جائیں گے۔ کسانوں کے لیے الگ بجٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کسانوں کی زندگی کو آسان بنانے کو ترجیحات میں شامل قرار دیا۔ دودھ پیداوار کو بڑھانے کا اعلان کیا۔