صدر رام ناتھ کووند نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی جانب سے گذشتہ پانچ برسوں میں ذیلی سطح پر کی جانے والی اصلاحات کی وجہ سے بھارت کی عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا، 'ہمارا آئین اس پارلیمان اور اس ایوان میں موجود ہر ممبر سے توقع کرتا ہے کہ وہ ملک کے عوام کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرے اور قومی مفاد کے پیش نظر ان کے لئے ضروری قوانین بنائے'۔
'کووند نے یہ بھی کہا کہ احتجاج کے نام پر کسی بھی طرح کے تشدد 'ہمارے معاشرے اور ملک کو کمزور بناتے ہیں۔'
کووند نے کہا، 'میری حکومت واضح طور پر مانتی ہے کہ باہمی بحث و مباحثہ سے جمہوریت کو تقویت ملتی ہے۔ جبکہ احتجاج کے نام پر کسی بھی طرح کے تشدد ہمارے معاشرے اور ملک کو کمزور بناتے ہیں'۔
'گذشتہ روز 30 جنوری 2020 کو جمعرات کے روز جامعہ ملیہ اسلامیہ کے علاقے میں شہریوں کے ترمیم شدہ قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا پر گولی مارنے کے الزام میں ایک نابالغ کو گرفتار کرنے کے ایک دن بعد صدر کے بیانات سامنے آئے ہیں۔
اس واقعے میں ایک طالب علم جو جموں و کشمیر کا رہنے والا ہے، اور جس کا نام شاداب فاروقی ہے زخمی ہوا۔
نئے قانون پر ملک میں متعدد مقامات پر احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔
صدر کووند نے یہ بھی کہا کہ یہ دہائی ملک کے لئے بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا ، "گذشتہ پانچ برسوں میں حکومت نے اس صدی کو بھارت کی صدی بنانے کی بنیاد رکھی ہے۔ یہ بھارت کے لئے بہت اہم ہے۔"
یکم فروری 2020 کو مرکزی بجٹ پیش کیا جائے گا۔
اجلاس کا یہ سیشن 11 فروری کو ختم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ 'کسی بھی نظریے سے پہلے ہم بھارت کے شہری ہیں'۔