کورونا وائرس سے متاثر 33 سالہ ریسرچ کے طالب علم اٹلی سے واپس آئے ہیں اور انھیں یہاں کیپٹل اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اتوار کی رات ان کی جانچ کی گئی تھی جس میں ان کی ٹیسٹ رپورٹ پازيٹیو آئی ہے۔
مریض اٹلی میں تحقیقی کام کر رہا تھا اور وہ 12 مارچ کو دہلی سے بھونیشور واپس آیا تھا۔ مریض کو سردی، کھانسی اور بخار ہونے کے بعد شہر کے کیپٹل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
اوڈیشہ حکومت کے ترجمان نے آج ریسرچ کے طالب علم سبرت باگچی کے كورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔
علاقائی میڈیکل ریسرچ سینٹر (آر ایم آرسي) کی طرف سے بھیجی گئی مریض کی رپورٹ پازیٹیو ہے اور کیپٹل اسپتال میں اس کا علاج چل رہا ہے۔
ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ مریض کے رابطے میں آنے والے لوگوں پر نظر رکھی جارہی ہے اور نئی دہلی سے بھونیشور تک کے سفر اور نوجوانوں کے خاندان کے ارکان میں مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گھر میں سب کو الگ کمرے میں رکھا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے کہا کہ بھونیشور کا رہنے والا تحقیق کا طالب علم چھ مارچ کو اٹلی سے ہندوستان واپس آیا تھا اور دہلی میں اسے الگ رکھا گیا تھا جہاں سے اسے 12 مارچ کو چھٹی دے دی گئی تھی۔ متاثر طالب علم راجدھانی ایکسپریس سے بھونیشور واپس آیا تھا۔
کیپٹل اسپتال کے ڈاکٹروں نے بتايا کہ متاثرہ کی حالت مستحکم ہے اور اسے دیگر کوئی پریشانی نہیں ہے۔
باگچی نے کہا کہ دہلی سے بھونیشور اور ریاست کے دارالحکومت میں اس کے رابطے میں آئے لوگوں کا پتہ لگایا جائے گا۔
اس دوران ریاست کے مختلف اضلاع کے حکام نے اتوار کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ریاست کے سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔
کٹک اور بھونیشور دونوں شہروں کے پولیس کمشنر نے كورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سبھی شاپنگ مالس کو عارضی طور پر بند رکھنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔