ETV Bharat / bharat

دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج جاری

دہلی ٹریفک پولیس نے لوگوں سے مختلف راستوں سے پرہیز کرنے کی اپیل کی ہے۔

Farmers protest
Farmers protest
author img

By

Published : Dec 1, 2020, 8:08 AM IST

تین نئے زراعتی قوانین کے خلاف پنجاب، ہریانہ سمیت متعدد ریاستوں کے ہزاروں کسانوں کا احتجاج دہلی کی سرحدوں پر آج پانچویں دن بھی جاری ہے۔ پنجاب، ہریانہ ، اترپردیش اور اتراکھنڈ کے ہزاروں کسانوں نے دہلی کے ٹکری بارڈر اور سندھو سرحد کو مکمل طور پر جام کردیا ہے۔ تین دنوں کی تعطیل کے بعد منگل کے روز دفاتر اور کاروباری اداروں کے کھلنے سے ٹریفک کا مسئلہ مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

دہلی میں بھاری ٹریفک کو دیکھتے ہوئے دہلی ٹریفک پولیس نے بھی آج صبح ٹویٹ کر لوگوں کو متبادل راستہ کا انتخاب کرنے کو کہا ہے۔ دہلی پولیس نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ''ٹریفک الرٹ۔ سندھو بارڈر ابھی بھی دونوں طرف سے بند ہے۔ براہ کرم متبادل راستہ اختیار کریں۔ ٹریفک کو مکاربا چوک اور جی ٹی کے روڈ سے موڑ دیا گیا ہے۔ ٹریفک بہت بھاری ہے۔ براہ کرم آؤٹر رنگ روڈ سے سگنیچر برج سے روہنی اور وائس ورسا، جی ٹی کے روڈ، این ایچ 44 اور سندھو بارڈر سے بچیں۔''

دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ
دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ

ایک دوسرے ٹویٹ میں دہلی پولیس نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''ٹریفیٹ الرٹ۔ کسی بھی ٹریفک موومنٹ کے لئے ٹکڑی بارڈر بند ہے۔ بادوسرائے اور جھٹیکا بارڈرز صرف ٹو ویلر کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ ہریانہ جانے کے لئے کھلے ہوئے راستے اس طرح ہیں، جھروڈا، دھنسا، دورالہ، کاپشہیڑا، راجوکری این ایچ 8، بجواسن، بجگھیڑا، پالم وہار اور ڈنڈاہیرا۔

دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ
دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ

اس کے قبل کل کسان تنظیموں نے احتجاج کے چوتھے روز ایک بار پھر واضح کیا تھا کہ وہ نئے زراعتی قوانین کے خاتمے، کم سے کم سپورٹ قیمت کی بحالی، بجلی کے آرڈیننس اور پرالی جلانے پر جرمانے بات چیت کرنے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

دریں اثناء، وزیر اعظم نریندر مودی نے بنارس-الہ آبادنیشنل ہائی وے پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں دعویٰ کیا کہ کسانوں کو اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ 'گمراہ' کیا گیا ہے۔
حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ مشتعل کسانوں سے بات کرکے ان کے مسائل حل کرنا چاہتی ہے اور بات چیت کے لیے کوئی شرط نہیں ہے اور نہ ہی اس کے ذہن میں کوئی تعصب ہے۔
شہری ترقیات کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کسانوں کے تمام مسائل کو دور کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، زراعت اور کسان بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے بار بار کہا ہے کہ مشتعل کسانوں کی پریشانیوں کو بغیر کسی تعصب یا شرط کے سنا جائے گا اور ان پر کھلے ذہن سے غور کیا جائے گا۔ حکومت کسانوں کے ہر مسئلے کو حل کرنا چاہتی ہے۔
دوسری طرف وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے بات چیت کی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دونوں لیڈروںکے درمیان کسانوں کی تحریک کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔ تاہم، اس بات چیت کی تفصیلات نہیں مل سکیں۔
جبکہ آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی نے پیر کے روز نئے زراعتی قوانین کو واپس لینے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

تین نئے زراعتی قوانین کے خلاف پنجاب، ہریانہ سمیت متعدد ریاستوں کے ہزاروں کسانوں کا احتجاج دہلی کی سرحدوں پر آج پانچویں دن بھی جاری ہے۔ پنجاب، ہریانہ ، اترپردیش اور اتراکھنڈ کے ہزاروں کسانوں نے دہلی کے ٹکری بارڈر اور سندھو سرحد کو مکمل طور پر جام کردیا ہے۔ تین دنوں کی تعطیل کے بعد منگل کے روز دفاتر اور کاروباری اداروں کے کھلنے سے ٹریفک کا مسئلہ مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

دہلی میں بھاری ٹریفک کو دیکھتے ہوئے دہلی ٹریفک پولیس نے بھی آج صبح ٹویٹ کر لوگوں کو متبادل راستہ کا انتخاب کرنے کو کہا ہے۔ دہلی پولیس نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ''ٹریفک الرٹ۔ سندھو بارڈر ابھی بھی دونوں طرف سے بند ہے۔ براہ کرم متبادل راستہ اختیار کریں۔ ٹریفک کو مکاربا چوک اور جی ٹی کے روڈ سے موڑ دیا گیا ہے۔ ٹریفک بہت بھاری ہے۔ براہ کرم آؤٹر رنگ روڈ سے سگنیچر برج سے روہنی اور وائس ورسا، جی ٹی کے روڈ، این ایچ 44 اور سندھو بارڈر سے بچیں۔''

دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ
دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ

ایک دوسرے ٹویٹ میں دہلی پولیس نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''ٹریفیٹ الرٹ۔ کسی بھی ٹریفک موومنٹ کے لئے ٹکڑی بارڈر بند ہے۔ بادوسرائے اور جھٹیکا بارڈرز صرف ٹو ویلر کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ ہریانہ جانے کے لئے کھلے ہوئے راستے اس طرح ہیں، جھروڈا، دھنسا، دورالہ، کاپشہیڑا، راجوکری این ایچ 8، بجواسن، بجگھیڑا، پالم وہار اور ڈنڈاہیرا۔

دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ
دہلی ٹریفک پولیس کا ٹویٹ

اس کے قبل کل کسان تنظیموں نے احتجاج کے چوتھے روز ایک بار پھر واضح کیا تھا کہ وہ نئے زراعتی قوانین کے خاتمے، کم سے کم سپورٹ قیمت کی بحالی، بجلی کے آرڈیننس اور پرالی جلانے پر جرمانے بات چیت کرنے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

دریں اثناء، وزیر اعظم نریندر مودی نے بنارس-الہ آبادنیشنل ہائی وے پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں دعویٰ کیا کہ کسانوں کو اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ 'گمراہ' کیا گیا ہے۔
حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ مشتعل کسانوں سے بات کرکے ان کے مسائل حل کرنا چاہتی ہے اور بات چیت کے لیے کوئی شرط نہیں ہے اور نہ ہی اس کے ذہن میں کوئی تعصب ہے۔
شہری ترقیات کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کسانوں کے تمام مسائل کو دور کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، زراعت اور کسان بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے بار بار کہا ہے کہ مشتعل کسانوں کی پریشانیوں کو بغیر کسی تعصب یا شرط کے سنا جائے گا اور ان پر کھلے ذہن سے غور کیا جائے گا۔ حکومت کسانوں کے ہر مسئلے کو حل کرنا چاہتی ہے۔
دوسری طرف وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے بات چیت کی۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دونوں لیڈروںکے درمیان کسانوں کی تحریک کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔ تاہم، اس بات چیت کی تفصیلات نہیں مل سکیں۔
جبکہ آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی نے پیر کے روز نئے زراعتی قوانین کو واپس لینے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.