مرکزی حکومت کی جانب سے منظور شدہ نئے زرعی قوانین کے خلاف پنجاب و ہریانہ سمیت ملک کی مختلف ریاست کے کسان دہلی بارڈر پر دھرنا دے رہے ہیں، کسان تنظیموں و مرکزی حکومت کی جانب سے کئی بار میٹنگ بھی ہوئی جس کا خاطر خواہ اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔
20 دسمبر کو مرکزی حکومت کی جانب سے کسان رہنماؤں کو ایک خط بھی موصول ہوا تھا، ان سارے معاملات کے پیش نظر آج کسان رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس دوران مختلف کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں شرکت کی اور انہوں نے کہا کہ' حکومت جب تک ہمارے مطالبات کو نہیں مانتی تب تک ہم دہلی میں جاری دھرنے کو ختم کرنے والے نہیں ہیں خواہ ہمیں کتنی بھی مشکلات کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے'۔
کسان تنظیموں کی جانب سے جاری اس پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی کے سابق رہنما و سوراج ابھیان کے بانی یوگیندر یادو بھی شامل رہے، پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ' سنیُکت کسان مورچہ کی جانب سے جاری آج ایک میٹنگ میں یہ طے پایا کہ' مرکزی حکومت کی جانب سے 20 دسمبر کو جو خط موصول ہوا اس تعلق سے بھی یہاں تفصیل سے بات چیت ہوئی، مزید یوگیندر یادو نے تفصیل سے حکومت کی جانب سے آئے خط کے جواب میں بھیجی جانے والی تحریر کو پڑھ کر سنایا'۔
مزید پڑھیں: بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت سے خاص بات چیت
پریس کانفرنس کے دوران دیگر کسان رہنماؤں نے اپنے درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کی اور کسانوں کی جانب سے جاری دھرنے کو مزید تیز کرنے کی بات کہی۔
مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو دیکھیں۔۔