ETV Bharat / bharat

'زرعی قوانین کی واپسی کے بعد ہی واپس جائیں گے'

author img

By

Published : Dec 2, 2020, 9:45 PM IST

کسان تنظیموں نے زرعی اصلاحی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے میں قومی دارالحکومت میں دباؤ بڑھا دیا ہے اور کہا ہے کہ مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد ہی وہ واپس جائیں گے۔

Farmers' organizations increased pressure in the national capital
زرعی قوانین کی واپسی مطالبے میں مزید اضافہ

کسانوں نے نوئیڈا سے غازی آباد اور قومی دارالحکومت کو آنے والے کئی راستوں میں رکاوٹ کھڑی کر دی ہے جس کی وجہ سے مختلف مقامات پر جام کا مسئلہ ہو گیا ہے۔ اس دوران وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ کسانوں کے مسائل کا حل ضرور نکلے گا۔

تومر نے کہا کہ کسان تحریک کا راستہ چھوڑ کر بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ دہلی کے راستے بند ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دہلی کے عوام برداشت اور خندہ پیشانی کا ثبوت دیں۔

کسان تنظیموں کی آج دن بھر میٹنگ ہوتی رہی اور تین دسمبر کو حکومت کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کا لائحہ عمل تیار کیا گیاٹ کسانوں نے کہا ہے کہ اگر ان کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے تو دہلی آنے کے تمام راستے بند کر دیے جائیں گے۔

کسان تنظمیوں نے پانچ دسمبر کو قومی سطح پر دھرنے کی اپیل کی ہے۔ کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد ہی کسان دہلی سے واپس جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی زرعی پالیسی بنانی چاہیے اور کسانوں کے مسائل حل کرنے چاہئیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے بار بار کسانوں کو دھوکہ دیا۔ اس درمیان کچھ آرٹسٹوں نے کسانوں کے مطالبات کی حمایت کی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ سے خاتون کسانوں کا آنا بھی شروع ہو گیا ہے۔

کسانوں نے راجستھان ۔ ہریانہ سرحد پر قیام کیا


کسان تنظیموں نے حکومت سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلا کر زرعی اصلاحی قوانین کو رد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور فصلوں کے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو قانونی درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کسانوں نے نوئیڈا سے غازی آباد اور قومی دارالحکومت کو آنے والے کئی راستوں میں رکاوٹ کھڑی کر دی ہے جس کی وجہ سے مختلف مقامات پر جام کا مسئلہ ہو گیا ہے۔ اس دوران وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ کسانوں کے مسائل کا حل ضرور نکلے گا۔

تومر نے کہا کہ کسان تحریک کا راستہ چھوڑ کر بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ دہلی کے راستے بند ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دہلی کے عوام برداشت اور خندہ پیشانی کا ثبوت دیں۔

کسان تنظیموں کی آج دن بھر میٹنگ ہوتی رہی اور تین دسمبر کو حکومت کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کا لائحہ عمل تیار کیا گیاٹ کسانوں نے کہا ہے کہ اگر ان کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے تو دہلی آنے کے تمام راستے بند کر دیے جائیں گے۔

کسان تنظمیوں نے پانچ دسمبر کو قومی سطح پر دھرنے کی اپیل کی ہے۔ کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد ہی کسان دہلی سے واپس جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی زرعی پالیسی بنانی چاہیے اور کسانوں کے مسائل حل کرنے چاہئیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے بار بار کسانوں کو دھوکہ دیا۔ اس درمیان کچھ آرٹسٹوں نے کسانوں کے مطالبات کی حمایت کی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ سے خاتون کسانوں کا آنا بھی شروع ہو گیا ہے۔

کسانوں نے راجستھان ۔ ہریانہ سرحد پر قیام کیا


کسان تنظیموں نے حکومت سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلا کر زرعی اصلاحی قوانین کو رد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور فصلوں کے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو قانونی درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.