آندھراپردیش کے امراوتی کے کسانوں نے دارالحکومت کو غیرمرکوز کرنے کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کیا۔
کسانوں کی بڑی تعداد آج امراوتی کے تلایاپالم تا نلاپاڈو کے راستے کے دونوں جانب گھٹنوں کے بل ٹہر گئی۔یہ راستہ ججس کی روانگی کا ہے۔ان کسانوں نے ریاست کے تین دارالحکومتوں کے خلاف تشویش کااظہار کیا۔
قومی پرچم تھام کر احتجاجیوں نے حکومت کے فیصلہ کے خلاف نعرے بازی کی۔کسان اور ان کے ارکان خاندان، رشتہ داروں اور دوسروں نے یہ احتجاج کیا۔اس موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کسانوں نے مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کے فیصلہ کو واپس لیاجائے۔اس موقع پر جے اے سی کے کنوینر سدھاکر نے کہا کہ حکومت نے ان کی اراضیات عوامی دارالحکومت کے لئے لی تھیں نہ کہ سیاسی اکھاڑہ کےلیے۔موجودہ حکومت نے یکطرفہ طورپر سی آرڈی اے بل کو منسوخ کیا ہے جس سے کسانوں کے مفادات متاثر ہوئے ہیں۔
دوسری طرف کسانوں نے مقامی رکن اسمبلی اے راما کرشنا ریڈی کے خلاف پولیس سے شکایت کی اور الزام لگایا کہ کسانوں کے ساتھ انہوں نے دغابازی کی ہے۔امراوتی میں انتخابات سے قبل لگائے گئے اشتہارات بھی اس شکایت کے ساتھ منسلک کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ امراوتی کے کسان اس مسئلہ پر احتجاج کررہے ہیں اور دارالحکومت کو غیر مرکوز کرنے کے لئے اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔ریاست کی اصل اپوزیشن تلگودیشم بھی کسانوں کے احتجاج کی حمایت کررہی ہے۔